لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کا 9 مئی کے 9 مقدمات میں 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے گزشتہ روز محفوظ کیا جانے والا فیصلہ جاری کردیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی سے تفتیش سے متعلق رپورٹ 5 جون کو عدالت کے روبرو پیش کی جائے، شاہ محمود قریشی سے ویڈیو لنک کے ذریعے تفتیش کی جائے، تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور پیغامات جاری کیے تھے، انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست میں پولیس نے کہا کہ انہیں شاہ محمود قریشی سے تفتیش مکمل کرنی ہے، واضح رہے کہ 26 مئی کو لاہور پولیس نے اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 9مئی کے مزید 9 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی تھی، پولیس نے شاہ محمود قریشی سے جیل میں تفتیش کے لئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور کی انسداد دہشت گردی نے پولیس کو 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنما سے تفتیش کی اجازت دی تھی۔
لاہور پولیس کی خصوصی ٹیم شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرنے اڈیالہ جیل پہنچی اور تفتیشی ٹیم نے عدالت سے ملزم شاہ محمود قریشی کو لاہور منتقل کرنے کی اجازت مانگی لیکن عدالت نے سکیورٹی خدشات کے باعث شاہ محمود کو لاہور منتقل کرنے سے منع کردیا، تفتیشی ٹیم کی استدعا پر معزز جج نے شاہ محمود قریشی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا تھا، عدالت نے حکم دیا تھا کہ شاہ محمود قریشی کو 27 مئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے، خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پر تشدد مظاہروں کو ہوا دینے‘ کے الزام میں گزشتہ سال 10 مئی کو رات گئے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔