پاکستان کی وفاقی حکومت نے بیرون ملک پناہ لینے والے سیاسی مخالفین کو پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے یہ بڑا فیصلہ ملکی سلامتی اور سکیورٹی کے تناظر میں کیا گیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنی وزارت کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں، رپورٹ کے مطابق محسن نقوی کی ہدایت پر وفاقی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مراسلہ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کر دیا ہے، وزارت کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، ان کو پاسپورٹ نہیں ملے گا اور ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کردیئے جائیں گے اور ان کی دوبارہ تجدید بھی نہیں کی جائے گی، واضح رہے کہ رواں سال کے آوائل میں پاسپورٹ کے نظام میں شفافیت لانے کے لئے پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزا اتھارٹی کے قیام کی تجویز وفاقی حکومت کو ارسال کی گئی تھی۔
نئی پاسپورٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے ترمیمی آرڈیننس کے مسودے میں کہا گیا تھا کہ یہ ڈیجیٹل امیگریشن، ای ویزا، ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ، مشین ریڈایبل پاسپورٹس جاری کرے گی، مسودے میں کہا گیا کہ اتھارٹی پاکستانی شہریت کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کرے گی، اتھارٹی کو پاسپورٹ، ویزا، تمام داخلی و خارجی پوائنٹس پر امیگریشن کے اختیارات ہوں گے، اس کے علاوہ نیشنل بارڈر مینجمنٹ، ایگزٹ کنٹرول لسٹ، پاسپورٹ کنٹرول لسٹ، ایف سی ایل سے متعلقہ مختلف سسٹمز بنانے کے بھی اختیارات ہوں گے، اتھارٹی کے پاس پاسپورٹ کے اجرا، ان کی تجدید، ویزا کے اجرا کے بھی اختیارات ہوں گے، اتھارٹی ویزا کی تجدید اور ان حوالوں سے درخواستیں بھی وصول کر سکے گی اور اس کے پاس امیگریشن، پاسپورٹ اور ویزا ڈیٹا ویئر ہاؤس بنانے کے اختیارات ہوں گے، جبکہ اتھارٹی سٹیزن شپ ایکٹ 1951، سٹیزن شپ رولز 1952 کے تحت سٹیزن شپ سرٹیفکیٹ جاری کر سکے گی۔
1 تبصرہ
فسطائی حکومت جب فارم 47 پر اقتدار سمبھالیں گے تو حکم تو مانا پڑے گا لانے والوں کا