شہید مظلوم سید العظیم حسن نصر اللہ کے قتل میں امریکہ براہ راست ملوث ہے اسرائیل نے بیروت پر امریکی بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا جو امریکی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں ہے، سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد عالمی سطح پر تشویش کی فضا قائم ہے اور دنیا بھر میں اسلامی مزاحمت کے حامی شدید بدلہ لینے کا مطالبہ کررہے ہیں، ایران میں عوام کے مختلف گروہوں نے رہبر انقلاب اسلامی امام سید علی خامنہ ای سے درخواست کی ہے کہ مسلم دنیا اصطراری حالات سے گزر رہی ہے لہذا وہ ایٹمی دھماکے سے متعلق اپنے فتوے پر نظرثانی کرکے ایرانی سائنسدانوں کو حکم دیں کہ وہ ایٹمی دھماکہ کی تیاری کریں، فلسطین سمیت عرب دنیا کے نوجوانوں نے پاکستان سے اسرائیل کے خلاف فوری ردعمل کا مطالبہ کیا ہے، یاد رہے پاکستان اس وقت تک مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے جو غاصب اسرائیل کی بدمست قیادت کی ناک میں نتھ ڈال سکتی ہے، حزب اللہ نے ہفتے کے روز سید حسن نصراللہ کی شہادت جانسوز کا باقاعدہ اعلان کیا، اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اپنے جاسوس نیٹ ورک کے ذریعےخبر دی تھی کہ سید حسن نصراللہ کو امریکی بنکر بسٹر بموں کے ذریعے قتل کردیا ہے، جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات کو اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیلی میڈیا نے اپنے فوجی ذرائع کے حوالے سے سید حسن نصراللہ کے نشانہ بناکر قتل کرنے کی اطلاع جاری کی تھی۔
حزب اللہ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ مزاحمتی تنظیم کی قیادت قربانیوں اور شہداء سے بھرے اپنے سفر میں سب سے زیادہ مقدس اور عزیز ترین شہید کے سفر آخرت کے وقتعہد کرتی ہے کہ دشمن کے خلاف جدوجہد جاری رکھی جائے گی، حزب اللہ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرتی رہے گی اور لبنان اور اس کے ثابت قدم، معزز لوگوں کا دفاع کریں گے، جمعہ کی دوپہر سے ہفتے کی شام تک اسرائیلی جنگی طیاروں نے 30 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں، جن میں برج البراجنہ، کفاات، چویفات، حدث، اللیلکی اور مریجہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مقامی میڈیا کے مطابق تازہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 300 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں، جن میں بہت سی خواتین کیساتھ حزب اللہ کی بیٹی بھی شامل ہیں، پیر سے لبنان بھر میں 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔