سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی اور برادر ملک ایران پر اسرائیل کو حملے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کرے، محمد بن سلمان نے دارالحکومت ریاض میں پیر کو عرب لیگ اور اسلام ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے مشترکہ اجلاس سے افتتاحی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالمی امن برقرار رکھنے کے لئے فلسطین اور لبنان میں ہمارے بھائیوں پر اسرائیلی حملے روکے اور یقینی بنائے کہ اسرائیل ہمارے برادر اسلامی جمہوریہ ایران کی سالمیت کا احترام کرے اور اس کی سرحدوں میں حملوں سے باز رہے، پیر کو ریاض میں غزہ اور لبنان میں جاری جنگ سے متعلق عرب اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا، سعودی وزارتِ خارجہ نے گزشتہ ماہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دینے کے لئے یہ اجلاس طلب کیا تھا، سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس کے شرکا فلسطینی علاقوں اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت اور خطے میں حالیہ تبدیلیوں پر تبادلۂ خیال کریں گے، ایک سال قبل بھی عرب لیگ اور او آئی سی کا ایسا ہی ایک مشترکہ اجلاس منعقدہ ہوا تھا جس میں غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں کی مذمت کی گئی تھی۔
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق جنگ میں 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، فلسطین اقوامِ متحدہ میں نمائندگی کی مکمل رکنیت کی شرائط پر پورا اترتا ہے، انہوں نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے کا عندیہ بھی دیا، سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں عرب ممالک کے علاوہ متحدہ عرب امارات، اردن، ترکیہ، شام، مصر، پاکستان اور ایران سمیت عرب ریاستوں اور دیگر مسلم ممالک کے سربراہانِ مملکت اور رہنما بھی شریک ہوئے ہیں، اس سے قبل اتوار کو سعودی عرب کے اعلیٰ فوجی افسر چیف آف اسٹاف جنرل فیاض بن حامد الرویلی نے تہران کا دورہ کیا اور اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی۔