عراق کے انسداد دہشت گردی گروپ کتائب حزب اللہ کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار ابو علی العسکری نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ نے ایران پر حملے کے لئے اسرائیل اور اسکے اتحادیوں نے عراقی فضائی حدود کا استعمال کی اور عرب ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی تو کتائب حزب اللہ اسرائیل اور امریکی اڈوں پر حملے کرئیگی، اُنھوں نے اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ عراق کو نشانہ بنانے یا اسلامی جمہوریہ ایران کو نشانہ بنانے کے لئے اس کی زمینی اور فضائی حدود کا استعمال کی گئی تو کتائب حزب اللہ کا ردعمل صرف اسرائیلی فوجی اڈوں پر حملوں محدود نہیں رہے گا بلکہ امریکی اڈوں، کیمپوں پر بھی حملہ کئے جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر ایران کا میزائل حملہ قابض حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور فلسطین اور لبنان میں شہریوں کے خلاف جاری قتل عام کے ردعمل تھا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ تل ابیب کی جانب سے ایران کے خلاف جوابی کارروائی کی دھمکی کو اسرائیل کے اتحادیوں امریکہ اور یورپ کی مکمل حمایت حاصل ہے، عراقی مزاحمت کے رہنما نے مزید کہا کہ مزاحمتی قوتیں اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ توانائی کی جنگ کی صورت میں دنیا روزانہ 12 ملین بیرل تیل سے محروم ہو جائے، انہوں نے مزید کہا کہ یمن آبنائے باب المندب اور ایرانی آبنائے ہرمز سے تیل کی ایک بون بھی برآمد نہیں کرنے دیگا۔
تازہ ترین پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب خلیج فارس کے متعدد ممالک بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کے لئے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور امریکا کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے، خلیج فارس کے ممالک اس وقت واشنگٹن سے لابنگ کر رہے ہیں کہ اسرائیل کو ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملہ کرنے سے روکا جائے، کچھ مارکیٹ ماہرین پہلے ہی تیل کی قیمتوں میں اضافے اور اسرائیل کے ایران مخالف حملے کی صورت میں عالمی سطح پر سپلائی کے مسئلے سے خبردار کر چکے ہیں۔
1 تبصرہ
عربوں کو سلام ہو کو پہلی دفعہ اسرائیل کو جواب دیا ہے ورنہ یہ تو ہمیشہ لیٹ جاتے تھے اچھا ہوا اب مسلمان اگر مسلمان اور اب دونوں مل کے متحد ہو گئے اور اسرائیل کے خلاف جنگ کرنے کے لیے تیار ہو گئے تو یہ تو بہت اچھا کام ہے