عراق کی اسلامی مزاحمتی اتحاد حرکت حزب اللہ النجابہ نے ایک تازہ ترین کارروائی کے دوران مقبوضہ وادی اردن میں موجود اسرائیلی ہدف کو نشانہ بنایا ہے، مزاحمتی اتحاد کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ پیر کو بتایا کہ اس نے کامیکازی ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے دن کے اوائل میں اسرائیل کے فوجی ہدف کے خلاف کامیاب آپریشن کیا، اسرائیل نے حملے کی تصدیق تو کی ہے مگر حسب روایت فوجی ہدف کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں تٖصیلات پریس کو جاری نہیں کی ہیں، یاد رہے کہ اسرائیل نے فوجی خبروں پر سنسر نافذ کررہا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ مزاحمتی اتحاد کی کارروائیوں کا مقصد اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کی وحشیانہ نسل کشی کا بدلہ لینا ہے، غزہ میں نسل کشی کے دوران اسرائیل کی دسیوں ہزار فلسطینی شہریوں بشمول بچوں، خواتین اور بزرگ شہید اور زخمی ہوچکے ہیں، واضح رہے کہ مزاحمتی اتحاد حرکت حزب اللہ النجابہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجود اسرائیل حساس اہداف کے خلاف متعدد کامیاب کارروائیاں کررہی ہے، عراق کے اس اسلامی مزاحمتی اتحاد نے کامیکازی ڈرونز کے اسکواڈرن کے ساتھ رواں سال 4 ستمبر مقبوضہ علاقوں کے شمالی حصے کی حیفہ بندرگاہ پر اسرائیل کے ایک اسٹریٹجک ہدف کو نشانہ بنایا۔
پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں مزاحمتی اتحاد حرکت حزب اللہ النجابہ نے غاصب اسرائیل کے مضبوط ٹھکانوں پر شدت کے ساتھ حملے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے، اس مزاحمتی گروپ نے رواں سال اگست سے عراق اور ہمسایہ ملک شام میں امریکہ کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر متعدد حملے کئے ہیں، جس سے اِن اڈوں کی کارکردگی میں نمایاں کمزوریاں ریکارڈ کی گئیں ہیں، امریکی اڈوں پر حملوں کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم میں واشنگٹن کی شراکت داری کو کمزور کرنا ہے تاکہ امریکہ غاصب ریاست کی فوجی اور انٹیلی جنس میدان میں کم سے کم مدد کرسکے، رواں سال اگست میں عراقی مزاحمتی گروہ حرکت حزب اللہ النجابہ نے مغربی عراق میں امریکہ کے زیر قبضہ عین الاسد ایئربیس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں امریکی فوج کے زیر استعمال عمارتوں کو نقصان پہنچا تھا۔