کراچی کے تیسرے بڑے ہسپتال عباسی شہید کو عملہ نہ ہونے باعث بند کردیا گیا ہے کیونکہ ہسپتال کا عملہ الیکشن ڈیوٹی میں مصروف ہے، عباسی شہید ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نسیم نے کہا کہ میرے پاس کوئی اسٹاف نہیں اس لئے ہسپتال کا نظام چلانا ناممکن ہے، انہوں نے کہا کہ عباسی شہید ہسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز، آئی سی یو کنسلٹنٹ سمیت او ٹی ٹیکنیشن بھی الیکشن ڈیوٹی انجام دیں گے کیونکہ ایم ایس سمیت 750 سے زائد عملہ الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کردیا گیا ہے۔
پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں طبی عملے کو الیکشن ڈیوٹی کیلئے طلب کیا جاتا ہے، کراچی کے شہریوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں اور ذمہ دار افراد کا تعینات کرکے قرار واقعی سزا دیں، واضح رہے الیکشن کمیشن صوبائی حکومت سے عملہ مانگتا ہے سندھ میں پندرہ سالوں سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے جس نے سرکاری اسکولوں سمیت کراچی کے تمام اسپتالوں میں اپنے من پسند افراد کو تعینات کردیا ہے جو الیکشن ڈیوٹی کے دوران جعلی ووٹوں ڈالوانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔