حزب اللہ کے سکیورٹی میڈیا کے مطابق اتوار کی شب اسرائیلی قصبوں ایلات ہشاہر، شال، ہتزور اور ڈالٹن میں فوجی اہداف اور عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے، حزب اللہ نے اعلان کے مطابق غاصب اسرائیل کے خلاف جنگ کی شدت میں بتدریج اضافہ کیا جارہا ہے، ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر بیانات کی ایک سیریز میں بتایا کہ حزب اللہ نے حملے اسرائیل کے میرون ہوائی اڈے پر واقع ایئر کنٹرول یونٹ کو بھی نشانہ بنایا، جس کے باعث پروازوں میں خلل پڑا اور اہم آلات کو نقصان پہنچا، حزب اللہ کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے 28 حملوں میں شمالی اسرائیل کے چار فوجی اڈوں اور 14 علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ان حملوں کے بعد اتوار کی رات اسرائیلی فوج نے کہا کہ راکٹوں سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لئے شمالی اسرائیل کے شہر معالیہ اور اس کے اطراف میں انتباہی سائرن بجائے گئے، اسرائیلی فوج نے یہ بھی تصدیق کی کہ لبنان سے اسرائیل کی طرف 100 کے قریب راکٹ داغے گئے تھے جن میں سے کچھ کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا جبکہ کُچھ راکٹس ہدف تک پہنچے، یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے اتوار کے روز لبنان کے ساتھ شمالی سرحد کے دورے کے دوران حزب اللہ کو مضبوط جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
نتن یاہو نے کہا تھا کہ حزب اللہ کو دریائے لیتانی سے پیچھے دھکیلنا ضروری ہے تاکہ شمالی اسرائیل کے رہائشی اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں، جنگی صورتحال پر نظر رکھنے والے دفاعی مبصرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے خلاف جنگ میں شدت پیدا کرکے جو مقاصد ، دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت نے اتوار کے روز کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں کے دوران 18 افراد ہلاک جبکہ 83 زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2986 ہو گئی ہے جبکہ 13 ہزار 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 772 خواتین اور بچے شامل ہیں۔