لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول میں مزید تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے، عبداللہ بو حبیب نے کہا کہ لبنانی حکومت نے مصر، قطر اور امریکہ کے مشترکہ بیان کی حمایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات فوری طور پر دوبارہ شروع ہونے چاہئیں، لبنانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اُن کی حکومت سمجھتی ہے کہ مزید تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے عمل کے بدلے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرائیں، وزیر خارجہ عبد اللہ بو حبیب لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کے بعد گفتگو کر رہے تھے لیکن جو چیز ہمارے لئے سب سے اہم ہے وہ لبنان میں امن ہے، حزب اللہ اور اسرائیل 8 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے متوازی طور پر سرحد پار اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر روزانہ حملوں میں مصروف ہیں، اسرائیل نے گذشتہ ہفتے بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر فواد الشکر کو ایک حملے میں شہید کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران، حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے تہران میں مارے گئے فواد الشکر اور حماس کے رہنما اور چیف مذاکرات کار اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا عزم کیا ہے، اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی انتقامی کارروائی کا پرتشدد جواب دے گا تاہم حزب اللہ اور ایران نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ وہ حساب کتاب کیساتھ اسرائیل کو بھرپور جواب دینگے، حزب اللہ نے گذشتہ دنوں ایک ڈرون سے اسرائیلی ہائی وے پر ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ اس گاڑی میں اسرائیلی موساد کا ایکا ہم ایجنٹ سوار تھا، اُدھر اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اسکا ایک اہم افسر جنوبی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران شدید زخمی ہو گیا، جس کے بارے میں فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افسر کو ایک حملہ میں ہلاک کیا گیا ہے، تاہم اسرائیلی نے کہا ہے کہ اس افسر کو علاج کے لئے ہسپتال لے جایا گیا۔