صدر مسعود پیزشکیان نے خطے کے لوگوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے غیر انسانی جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے مظالم کا دارومدار امریکہ کی حمایت پر ہے، اُنھوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی کے ساتھ ملاقات میں کہی، ایرانی صدر نے کہا کہ لبنان پر دہشت گردی، غزہ میں نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم کے واضح ثبوت ہیں اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل عالمی قوانین سے علیحدگی اختیار کرچکا ہے، مسعود پیزیشکیان نے کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت نے غیر مشروط امریکی حمایت کی وجہ سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین میں سے کسی پر عمل نہیں کیا، ایرانی صدر نے اسرائیل کیلئے امریکہ کی سیاسی، مالی اور فوجی حمایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اگر امریکہ کی حمایت نہ ہوتی تو غاصب حکومت یقینی طور پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب نہیں ہوتا، ایرانی صدر کے مذکورہ ریمارکس کی باز گشت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے دوران واضح طور پر سنی گئی، صدر پیزشکیان نے مسلم ممالک کو اپنا فرض یاد دلایا کہ وہ غزہ اور لبنان کے مظلوم عوام کی مدد کو پہنچیں اور خطے میں غاصب حکومت کے مظالم کو روکنے کی کوشش کو تیز کریں۔
صدر مسعود پیرشکیان نے ان مسلم ممالک کو مشورہ دیا جو غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم رکھتے ہیں وہ اس کے ساتھ اپنے معاشی تعلقات منقطع کر لیں تاکہ وہ جرائم اور جارحیت کا سہارا لینے کے قابل نہ رہے، ایرانی صدر نے لبنانی وزیراعظم میقاتی کو ایران کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ اُن کا ملک بیروت کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ ایران کی امدادی اور طبی ٹیمیں پہلے ہی لبنان پہنچ چکی ہیں اور اس کے اسپتال لبنانی عوام کو علاج فراہم کرنے کے لئے تیار ہمہ وقت آمادہ ہیں، وزیراعظم میکاتی نے اسرائیلی مظالم کے بارے میں پیزشکیان کے ریمارکس کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانیت کے خلاف غاصب اسرائیل کے سنگین جرائم ہیں جس پر مغربی دنیا کے علاوہ بڑے اسلامی مملک بھی خاموش ہیں، انہوں نے لبنان بھر میں حکومت کی طرف سے مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معصوم اور عام لوگوں کے قتل عام کیلئے مواصلاتی آلات کا استعمال ایک ایسا جرم ہے جس کا ارتکاب صیہونی حکومت ہی کرسکتی ہے۔