فلسطینی مجاہدین نے غزہ سٹی اور رفح میں دشمن افواج کے خلاف دو الگ الگ فوجی کارروائیوں میں کم از کم 10 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ مجاہدین نے غزہ شہر کے الشجائیہ محلے میں اسرائیل کے ملٹری کنٹرول اور کمانڈ ہیڈ کوارٹر کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنایا اور ایک فوجی کو ہلاک کردیا بیان میں کہا گیا ہے کہ مجاہدین اس کے بعد عمارت کی طرف بڑھے اور باقی فوجیوں کو پوائنٹ بلینک رینج میں ہلاک کردیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ فلسطینی مزاحمتی گروپ النصر صلاح الدین بریگیڈز کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے، غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک الگ کارروائی میں فلسطینی مجاہدین کی ایک بڑی تعداد نے اسرائیلی اڈے پر دستی بموں اور مشین گنوں سے حملہ کیا، جس میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے، گروپ نے کہا کہ ہم نے رفح کراسنگ گیٹ پر قابض فوجیوں کو نشانہ بنایا ہمارے مجاہدین رفح شہر کے مغرب میں ایک پہاڑی کے آس پاس میں اسرائیلی فوجی کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے، فلسطینی مزاحمتی گروپ النصر صلاح الدین نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نے مصر کے ساتھ سرحد پر مارٹر گولوں کے ساتھ اسرائیلی فورسز اور ان کی فوجی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی کو نو ماہ مکمل ہونے کو ہیں، اس کے باوجود اسرائیلی فوج کو فلسطینی علاقے میں بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے، اسرائیل کے وزیر جنگ یوو گیلنٹ نے کہا کہ غزہ میں آپریشن کیلئے فوری طور پر مزید 10,000 فوجیوں کی ضرورت ہے، اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائی شروع کی، اسرائیلی حکومت نے حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، اس سے پہلے کہ فوج غزہ میں اپنی جارحیت ختم کرنے پر راضی ہو، عالمی سطح پر اور ملک کے اندر نسل کشی کی پر مبنی جنگ کو ختم کرنے کے لئے بڑھتے ہوئے دباؤ میں ہے جبکہ اسرائیلی شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر مظاہرے کررہے ہیں، جس میں وزیراعظم نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج نے ہزاروں بچوں سمیت 38000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔