لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ دنیا لبنان میں ہونے والے خوفناک قتل عام پر واضح پوزیشن لے، جس میں اسرائیل ملوث ہے، نجیب مکاتی کا بیان اتوار کی دوپہر کو سامنے آیا ہے، جس میں انھوں نے مزید کہا کہ وہ نیویارک جانے کا ارادہ رکھتے تھے جہاں اُنھوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کرنا تھی مگر اس ہفتے لبنان کے خلاف اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے بعد انھوں نے امریکہ نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے، ایک بیان میں اُنھوں نے کہا گیا ہے کہ اس وقت اسرائیلی فوج کی طرف سے عام شہریوں کے خوفناک قتل عام کو روکنے سے زیادہ کوئی بڑی ترجیح نہیں ہو سکتی ہے، ان کے مطابق اسرائیل نے کئی طرح کے محاذ کھول دیئے ہیں، وزیراعظم کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ اس وقت اسرائیلی دشمن کی طرف سے کیے جانے والے قتل عام اور اس کی طرف سے جاری مختلف قسم کی دہشت گردی کو روکنے سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ہے، میں بین الاقوامی برادری اور عالم انسانیت سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ اس خوفناک قتل عام کے خلاف واضح پوزیشن لیں، لبنانی وزیراعظم نے کہا کہ پیجر اور واکی ٹاکی حملوں کے تناظر میں فوجی اور جنگی اہداف سے سویلین تکنیکی ذرائع کو بے اثر کرنے کے لئے بین الاقوامی قوانین پر چلنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے مغربی استعمار نے لبنان کی حکومت اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے درمیان اختلافات ڈالنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد لبنان بھر میں دہشت گردی کے منصوبے کی حمایت کی تھی جس میں امریکہ اور فرانس پیش پیش تھے، دوسری طرف اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر برائے لبنان جینائن ہینس نے گذشتہ رات کی جھڑپوں پر اسرائیل اور حزب اللہ کو وارننگ جاری کی ہے تنازعات سے بھرپور خطہ اس وقت ایک بڑی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے ایسے میں اس تنازع پر اس زیادہ اور کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ ایسا کوئی فوجی حل موجود نہیں ہے جو ہر دو فریقین کے لئے محفوظ ہو، اسکی لبنان کیساتھ اسرائیل کو بھی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
1 تبصرہ
امریکہ فرانس نے بڑی کوشش کی کہ لبنانی حکومت کو بلیک میل کر کے حزب اللہ پر دباؤ بڑھایا جائے مگر وہ اس میں ناکام رہے اسی طرح ائندہ بھی ناکام رہیں گے لبنان کی سلامتی کے لیے صحیح لکھا ہے اپ نے کہ شمالی اسرائیل میں یہودی اباد کاری بہت بڑا مسئلہ ہے