لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیجر دھماکوں کے دوسرے روز حزب اللہ کو اسرائیل کے کمیونیکیشن ہیکنگ کے ذریعے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جہاں حزب اللہ کے شہید ارکان کے جنازے میں شریک افراد کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کے واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے جس سے کم از کم 14 افراد شہید اور 450 سے زائد زخمی ہو گئے، حزب اللہ کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے جنوب میں واقع نواحی علاقوں میں واکی ٹاکی دھماکے ہوئے اور ان میں سے دو دھماکے دو مختلف گاڑیوں میں ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھنے جانے والے بیروت کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں آج بھی پیجر اور ڈیوائسز کے دھماکے ہوئے، لبنان کی وزارت صحت نے دھماکوں میں 14 افراد کی شہادت اور 450 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کم از کم ایک دھماکا گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ کے دوران ہوا، سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سوہ مور کے علاقے میں ڈیوائسز کے پھٹنے سے تین افراد شہید ہو گئے جبکہ بلبیک کے ہسپتال میں موجود ذرائع نے بتایا کہ اب تک واکی ٹاکی دھماکے میں زخمی کم از کم 15 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ واکی ٹاکی بھی پانچ ماہ قبل اسی وقت خریدے گئے تھے جب پیجر کی خریداری کی گئی تھی۔
دوسری جانب حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا بدلہ لینے کے لئے بدھ کے روز اسرائیلی فوج کی توپوں کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنایا ہے، واضح رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے کم از کم 12 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے، لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے نیوز کانفرنس کے دوران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے کے واقعات رونما ہوئے جس میں 2 ہزار 750 زخمی بھی ہوئے، حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سائبر حملے کرنے پر غاصب صہیونی ریاست کو سزا دی جائے گی جہاں رپورٹس کے مطابق جدید ماڈل کے پیجرز حالیہ مہینوں میں ہی خریدے گئے تھے۔