حزب اللہ نے پیر کی صبح لبنان پر اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پیر کی ہی شام کو اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی علاقوں میں بشمول حیفہ اور تبریاس پر میزائیلوں سے حملہ کیا ہے، اسرائیلی فوجی ترجمان نے حزب اللہ کے جوابی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اِن حملوں کے نتیجے میں پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے تاہم فوجی نقصان کے متعلق کچھ بھی بتانے سے گریز کیا، اسرائیلی فوجی ترجمان نے بتایا کہ اس وقت دس لاکھ سے زیادہ اسرائیلی شہری زیر زمین شیلٹرز میں پناہ لئے ہوئے ہیں جنکی دیکھ بھال حکومت کررہی ہے اور اس دوران ذہنی امراض میں مبتلا ہونے والے اسرائیلی شہریوں کا علاج بھی زیرزمین قائم ہسپتالوں میں کیا جارہا ہے، حزب اللہ کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسلامی مزاحمتی محور اسرائیل کی بجلی فراہم کرنے والی تنصیبات اور دیگر حساس عمارتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے تاہم وقت اور تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، حزب اللہ کے ملٹری میڈیا نے اعلان کیا کہ حزب اللہ کے مجاہدین نے ایک بار پھر نمرہ بیس میں شمالی کمانڈ کے مرکزی گوداموں کو درجنوں میزائیلوں سے نشانہ بنایا ہے، بعدازاں حزب اللہ نے ایک بار پھر حیفہ کے شمال میں زیولون کے علاقے میں رافیل کمپنی کے فوجی صنعتی کمپلیکس کو درجنوں راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
اے ایف پی کے مطابق پیر کی شام حزب اللہ کے جوابی حملے کے بعد حیفہ شہر میں مسلسل سائرن بجائے جاتے رہے اور رہائشی دیوانہ وار زیرزمین شیلٹرز میں پناہ کے لئے بھاگتے ہوئے دکھائی دیئے، مزاحمتی تحریکحزب اللہ نے درجنوں راکٹوں سے عین زیتم بیس میں شمالی کور کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی علاقوں کے مختلف حصوں میں دن بھر تقریباً 180 پروجیکٹائل اور ایک ڈرون اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوا، جن میں سے 22 راکٹوں کو آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام نے تباہ کردیا، واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے فوجی نقصانات کے متعلق معلومات تک آزاد ذرائع کو رسائی فراہم نہیں کی ہے، اسرائیلی فضائیہ نے پیر کی صبح سویرے لبنان کے 180 شہری مقامات پر وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں لبنان کی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 356 شہری جن میں عورتیں اور بچوں کی قابل ذکر تعداد موجود ہے شہید ہوگئے جبکہ 15 سو سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔