سُنّی اتحاد کونسل نے پنجاب میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے، جمعرات کو سُنّی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ان کے وکیل اشتیاق اے خان نے دائر کی، دائر کی گئی درخواست میں الیکشن کمیشن، پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سُنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ الاٹ کرکے رولز اور قوانین کی خلاف وزری کی ہے، درخواست میں لاہور ہائی کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے لئے چار خطوط لکھے، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سُنّی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے بجائے درخواست کو ابتدائی طور پر سماعت کے لئے مقرر کردیا اور جلد بازی میں فیصلہ دیدیا۔
درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن کا یہ اقدام الیکشن ایکٹ 104 اور آئین کے آرٹیکل 51 سے متصادم ہے، سُنی اتحاد کونسل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق جیتنے والے امیدواروں کے حساب سے مخصوص نشستیں سیاسی جماعت کو ملنی چاہییں، درخواست گزار نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کا اقدام الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 اور رول 94 کے تحت کالعدم قرار دے، اس سے قبل پشاور ہائیکورٹ نے ایسی ہی ایک درخواست پر عدالت عالیہ نے بدھ تک اسمبلی اسپیکرز کو مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کے حلف نہ لینے کا حکم صادر کیا ہے۔