مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ن لیگ غلطیوں کی نشاندہی کرکے اپنی اصلاح کرے، اس الیکشن میں امیر جیت گئے اور غریب ہار گئے، لاہور میں خواجہ سعد رفیق نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن سے کوئی شکایت نہیں لیکن اس حلقے سے ناانصافی کی گئی، انتخابات میں میرے حلقے کے ٹکڑے کئے گئے، عدالتوں میں اور الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ہماری شکایت نہیں سنی، اس الیکشن میں امیر جیت گئے اور غریب ہار گئے، امیروں نے اپنے ملازمین کو گاڑیوں میں ڈالا اور ووٹ ڈلوائے، انہوں نے زور دیا کہ ہماری جماعت غلطیوں کو تلاش کرے اور اپنی اصلاح کرے، عمران خان نے ڈیجیٹل میڈیا کی طاقت کو استعمال کیا، سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 2010 میں عمران پراجیکٹ تیار کیا گیا، اور نفرت کے بیج بوئے گئے، نفرت کے بیج کس نے بوئے یہ بات اب واضح ہونا چاہیئے، پاکستان کو بیرون ملک سے کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نفرت اور تلخی کے ماحول میں انتخابات کو سب کیسے تسلیم کریں گے ؟
انہوں نے سوال کیا کہ اگر پنجاب میں ن لیگ جیتی تو کیا کے پی کے ، سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی نہیں ہوئی؟ میاں نواز شریف کا اثاثہ چھیننے کی باتیں ہو رہی ہیں، سعد رفیق نے کہا کہ برسوں بعد ایک چیف جسٹس آیا جو نظریہ ضرورت پر یقین نہیں رکھتا، عمران خان پاکٹ چیف جسٹس، آرمی چیف رکھنا چاہتے ہیں، عمران خان کو کہتا ہوں کہ ڈھونڈیں کہ کہاں غلطیاں ہیں جنہیں درست کرنے کی ضرورت ہے، عمران خان کو نفرت کی سیاست چھوڑنا ہو گی، مجھے خطرہ ہے کہ ایک دوسرے کو راستہ نہ دیا گیا تو نازک جمہوریت کو آخری موقع ہو گا، انہوں نے مزید کہا کہ کوئی انتقام، بدلہ نہیں، مل کر آگے بڑھنا چاہیے، لوگوں کے تن پر کپڑا، پیٹ میں روٹی نہیں، چھت نہیں، چوک چوراہوں میں مانگنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، لوگوں کا مینڈیٹ چھیننے والے کہاں گئے۔