مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ڈاکٹر آصف کرمانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، اپنے ایک بیان میں سابق سینیٹر آصف کرمانی پارٹی سے اپنی دیرینہ وابستگی کے خاتمے کا اعلان کیا جو اس بات کے اشارے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کی سیاست ختم ہونے جارہی ہے، اس سے قبل مسلم لیگ(ن) میں واحد تھنک ٹینکر مشاہد حسین سید بھی پارٹی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے تحریک انصاف کا سیاسی میدان میں مقابلے کا مشورہ اپنی قیادت کو ایک سے زائد بار دے چکے ہیں، مشاہد حسین سید انتخابی نتائج کی ہیرا پھیری کے نتیجے میں اقتدار میں لائی گئی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومت پر تحریک انصاف کے ساتھ سیاسی انتقام پر مبنی سلوک روا رکھنے پر تنقید کرچکے ہیں اور وہ یہ پیش گوئی بھی کررہے ہیں کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے برسراقتدار آنے کے بعد عمران خان کو واشنگٹن کے احکامات پر رہا کرنا پڑئے گا، اُس وقت فوجی مقتدرہ اور سیاسی مخالفین بھی کچھ نہیں کرسکیں گے اور اُس وقت عمران خان کی شرائط پر انہیں رہا کرنا پڑے گا، مسلم لیگ(ن) وہ بد نصیب سیاسی جماعت بن چکی ہے جس کے سینئر رہنما پارٹی کے برسراقتدار ہونے کے باوجود اپنی دیرینہ جماعت کو چھوڑ رہے ہیں، آصف کرمانی نے کہا کہ عوام مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے مر رہے ہیں جبکہ خوشامدی سب اچھا کی گردان کر رہا ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق سیاسی مشیر نے پارٹی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب سب اچھا نہیں ہے، آصف کرمانی مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور حکومت میں سینیٹر بھی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ آصف کرمانی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 2013ء میں اپنے دور حکومت میں اپنا پولیٹیکل سیکرٹری مقرر کیا تھا، وہ سابق وزیر اعظم کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے اور 2013ء میں پارٹی کے اقتدار میں آنے سے پہلے مسلم لیگ(ن) کی انتخابی مہم کے دوران انہوں نے فعال کردار ادا کیا تھا، آصف سعید کرمانی کی بنیادی حیثیت پاکستان کے ایک نامور تاجر کی ہے، جو جولائی 2017ء سے سینیٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے، جنھیں دوسری مدت کیلئے سینیٹ کا پارٹی ٹلٹ نہیں دیا گیا، کرمانی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی میں مریم نواز کی اجارہ داری اور آمرانہ رویہ کے مخالف رہے ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے جس طرح مختلف قوتوں کو پارٹی استعمال کی اجازت دی اُس نے مسلم لیگ(ن) کو شدید نقصان پہنچایا ہے، ڈاکٹر آصف سعید کرمانی تحریک پاکستان کے رہنما احمد سعید کرمانی کے صاحبزادے ہیں، رواں سال جنوری میں اُن کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ مسلم لیگ(ن) کے ہاتھ جنرل باجوہ کی مدت ملازمت بڑھانے کیساتھ پھسل چکا ہے، آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کچھ ایسے لوگ آ گئے ہیں جو نواز شریف کا فیصلہ بدلنے کی بھی قدرت رکھتے ہیں۔