لبنانی کی مقبول سیاسی اور مزاحمتی فورسز حزب اللہ نے 1948 کے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں واقع اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے، اس علاقے پر اسرائیل نے 1948ء میں قبضہ کیا تھا پہلا موقع ہے جب قابض حکومت کو اتنے بڑے حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے، یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے بعد حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان تقریباً روزانہ فائرنگ کے تبادلے کے درمیان، لبنان کے المیادین ٹیلی ویژن نیوز نیٹ ورک نے حزب اللہ کے میڈیا سیل کے حوالہ سے بتایا کہ اتوار کے روز اسرائیلی فوج کے ایک بیس پر بھاری صلاحیت والے برقان (آتش فشاں) میزائل سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں اس مقام پر تعینات اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔
مقبوضہ شمالی اسرائیل میں حزب اللہ نے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا ہے اور یہ حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، حزب اللہ کے مجاہدین اسرائیلی سرحد کے پار فوجی کمین گاہوں، فوجی ساز و سامان ہدف بنارہے ہیں برقان میزائل کا حملہ اس آپریشن کے شروع ہونے کے دوسرے دن کیا گیا، حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی علاقائی بریگیڈ کے نئے قائم کردہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے خلاف ڈرون حملے بھی کئے ہیں، جنگی ڈرون نے مغربی گلیلی کے علاقے لیمان موشاف کے قریب مقررہ ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا، حزب اللہ کے مجاہدین نے جل العالم فوجی اڈے کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی زخمی ہوگئے۔
2 تبصرے
Well done, Hezbollah has put a nickel on Israel
Hezbollah and Hamas, these two organizations of the Islamic world, are being hated by enemies as well as Muslim kings