اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی کے ڈرون حملے میں کم ازکم 18 فوجی زخمی ہوئے، ترجمان نے ہلاکتوں کے بارے میں اطلاع نہیں دی اسرائیلی حکومت نے فوجی ترجمانوں اور میڈیا پر اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی خبریں جاری کرنے اور شائع کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، تاہم فوجی ترجمان کے مطابق ایک فوجی اہلکار کی حالت تشویشناک ہے، اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے کہا کہ جنوبی لبنان سے حزب اللہ کے ڈرون حملے میں زحمیوں کو منتقل کردیا گیا ہے اور نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے، دوسری طرف حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اسرائیل کی 91 ویں بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس کے تین مجاہدین اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے جو حولہ گاؤں میں اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے ایک دو منزلہ عمارت کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں شہید ہوگئے، دریں اثنا اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے، جس میں مارکابہ کے علاقے میں ایک عسکری چوکی اور آیتا الشاب گاؤں میں ایک لانچ پیڈ شامل ہے، اس میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان کے کئی علاقوں میں توپ خانے سے گولہ باری جاری رکھی ہے، واضح رہے فلسطینی غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی فوج کی منظم نسل کشی مہم شروع ہونے کے ساتھ ہی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مہلک حملوں کا تبادلہ شروع ہوگیا تھا، حزب اللہ کے حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ اسرائیل ایک بڑی جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو وہ بڑی اور مکمل جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں اور ایسی صورت میں وہ اسرائیل کے تمام شہروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔