ملائیشیا کی پولیس نے ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے، جسے فرانس کے جعلی پاسپورٹ پر کولالمپور کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا ہے، ملائیشیا کے پولیس کے انسپکٹر جنرل رضاالدین حسین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 36 سالہ شخص کو اس ہفتے کے شروع میں کوالالمپور کے ایک ہوٹل سے ہینڈ گن اور گولہ بارود کے ساتھ پکڑا گیا، حسین نے کہا کہ مشتبہ شخص، جس کے پاس 6 ہینڈگنز اور 200 گولیاں پائی گئی تھیں، 12 مارچ کو متحدہ عرب امارات سے کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا تھا، پولیس کے اعلیٰ اہلکار نے مشتبہ شخص کا نام لئے بغیر صحافیوں کو بتایا کہ وہ فرانسیسی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے 12مارچ کو ملائیشیا میں داخل ہوا اور 27 مارچ کو اسے گرفتار کیا گیا اور مزید تفتیش کے لئے اسے 31 مارچ تک ریمانڈ پر دیا گیا ہے تحقیقات کے دوران جاسوس نے تسلیم کیا کہ وہ اسرائیلی شہری ہے، حسین نے کہا کہ پولیس اس امکان کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ شخص اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کا ایجنٹ ہے جبکہ مشتبہ شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ خاندانی تنازعہ کی وجہ سے ایک اور اسرائیلی کا قتل کرنے ملائیشیا پہنچا تھا۔
حسین نے کہا کہ ہمیں اس بیانیے پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ ہمیں شبہ ہے کہ اسرائیلی شہری کا کوئی اور ایجنڈا ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ زیر حراست شخص ملائیشیا میں اپنے قیام کے دوران کئی ہوٹلوں کو تبدیل کرتا رہا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تین ہینڈگنز بھری ہوئی تھیں اور گولی چلانے کے لئے تیار تھیں، حسین نے کہا کہ پولیس کو نہیں لگتا کہ مشتبہ شخص اکیلا کام کر رہا ہے، شاید اس کا یہاں اپنا نیٹ ورک اور رابطہ ہے جس کی ہم نے ابھی تک شناخت نہیں کی ہے، ملائیشیا کے اعلیٰ پولیس اہلکار نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ مشتبہ شخص نے ہتھیار کیسے حاصل کیے، جو ملائیشیا میں خریدے گئے تھے اور ان کی ادائیگی کریپٹو کرنسی سے کی گئی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاری کے بعد سکیورٹی حکام کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، ملائیشیا کے بادشاہ، وزیر اعظم انور ابراہیم اور دیگر اعلیٰ سطحی شخصیات کے لئے سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔