پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے، میں ان کی خبر تک نہیں پڑتا، میرا فوجی مقتدرہ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر فوجی جنرلز سے بات ہوگی تو صرف ملک اور آئین پر عمل درآمد کیلئے ہوگی، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ واحد ٹیم سپورٹ ہے جو پاکستان میں ٹی وی پر دیکھی جاتی ہے لیکن یہ ایک سفارشی کو لے کر آئے جس نے کرکٹ تباہ کردی، اس کے پیچھے طاقتور ہیں، انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں ہم پہلی چار اور ٹی20 کی 8 ٹیموں میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جبکہ محسن نقوی کی سرجری کے بعد ہم بنگلہ دیش سے پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ہار گے، ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی سال قبل ہماری ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی لیکن اڑھائی سال میں ایسا کیا ہوا کہ اتنے نیچے آ گے آج بنگلہ دیش سے بھی ہار گے، یہ غیر ضروری مداخلتوں کی بنا پر ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیں، ہر روز خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شہادتیں ہو رہی ہیں، پنجاب میں چوری، ڈکیتی اور پولیس ملازمین کو شہید کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب فارم 47 کی حکومت مسلط کردی گئی، الیکشن کمیشن کے تیار کردہ فارم 47 کی حکومت اور اِن کے سہولت کار اصلاحات نہیں کرسکے، نہ خرچ کم کیے اور نہ آمدن بڑھائی، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کام مینڈیٹ والی حکومت کرسکتی ہے جو ان کے پاس نہیں، ان سب کے پیسے اور پراپرٹیز باہر ہیں یہ صرف قرض لے رہے ہیں، قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، مزید مہنگائی کا دور آرہا ہے ان کے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، اگر عوام تنقید کرے تو یہ ڈیجیٹل دہشت گردی بنا دیتے ہیں، میری اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے، ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، اُنھوں نے نام لئے بغیر کہا یہ جو کررہے ہیں یہ خودکشی ہے، ان کا کہنا تھا کہ مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان ہے، میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں میں زرداری نواز شریف کی طرح ڈیل نہیں کرسکتا، شوکت خانم کے سی ای او نے بتایا کہ پروفیشنلز کے باہر جانے سے ادارہ چلانے پر مشکل ہورہی ہے، صحافی نے سوال کیا ملک کے حالات خراب ہیں آپ لیڈرشپ کا مظاہرہ کریں، قومی مفاہمت کریں وہ آپ کو اور آپ ان کو معاف کردیں؟جس پر عمران خان نے جواب دیا جیسے اسرائیل فلسطین کو کہہ رہا ہے ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جاؤں، آپ جس قومی مفاہمت کی بات کررہے ہیں اس سے قبل انصاف تو کریں، انہوں نے کہا کہ امن انصاف سے آتا ہے، مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، ہمارے خلاف نہیں تھے، ڈنڈوں سے صرف بھیڑ بکریاں کنٹرول ہوتی ہیں انسان نہیں ہوتے، ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے تھے، عوام نکلی تو اپنا حق لے کر گئی، یورپ کو دیکھیں اس نے کتنے فوجی آپریشن کیے۔