اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نتن یاہو کے امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچتے ہی مظاہرے پھوٹ پڑے جبکہ واشنگٹن میں متعدد سڑکیں سکیورٹی کے پیش نطر بند کردی گئی ہیں، واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم دونوں امریکی سیاسی جماعتوں رپبلیکن اور ڈیموکریٹ کی مشترکہ دعوت پر پیر کو امریکہ پہنچے، جہاں وہ 24 جولائی کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے، نتن یاہو کی آمد کے ساتھ ہی امریکہ بھر میں غزہ میں اسرائیلی فوسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، نتن یاہو کی آمد کے پہلے دن انہیں اس وقت اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے بازی برداشت کرنا پڑی جب کئی سو افراد نے واٹر گیٹ ہوٹل کے سامنے بند شاہراہ پر احتجاج شروع کردیا، وزیر اعظم نتن یاہو واشنگٹن میں قیام کے دوران اسی ہوٹل میں قیام پذیر ہوں گے، مظاہرے میں شریک کسینڈرا ہومز نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ تسلیم نہیں کر پارہی کہ ایک ایسے شخص کو امریکی حکومت نے مدعو کیا ہے جس کو انٹرنیشنل کورٹ ایک جنگی مجرم قرار دے چکی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایسے آدمی کا امریکی دارالحکومت میں استقبال کیا جانا ان کے لئے بطور امریکی شرمندگی کی بات ہے، مظاہرے کے شرکا فلسطینوں کے حق آزادی کے لئے نعرہ لگاتے رہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا واشنگٹن میں قیام امریکی سیاست کے منظر نامے پر ایک ایسے شخص کی صورت میں نمودار ہونگے جسے عالمی عدالت نے فلسطینیوں کا مجرم قرار دیا ہے اور شخص کو گرفتار کئے جانے کے بجائے امریکہ کے دونوں صدارتی اُمیدواروں کی پارٹیوں نے مہمان بنایا ہے جبکہ امریکی عوام ہاتھ میں فلسطین کا جھنڈا اٹھائے سڑکوں پر موجود ہیں، مظاہرے میں موجود ویفا جیکسن کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں عالمی عدالتوں کے فیصلے کے بعد نتن یاہو کو امریکہ میں گرفتار کیا جانا چاہیے نا کہ ان کو کانگرس سے خطاب کا موقع دیا جائے، ہوٹل کی عمارت کو چاروں طرف سے سخت سرکاری سکیورٹی کے حصار میں رکھا گیا تھا لیکن مظاہرین کئی گھنٹوں تک سائرن بجاتے رہے، اسرائیلی وزیر اعظم کی اس دورے کے دوران صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں، سیاسی مبصرین کے خیال میں نتن یاہو اپنے مختصر قیام کے دوران امریکی عوام میں اپنی غیر مقبولیت کو بھی بہتر طور پر سمجھنے کے قابل ہوجائیں گے، اس دوران انہیں درجنوں ایسی تنظیموں اور لاکھوں ایسے افراد کی جانب سے احتجاج کا سامنا رہے گا جو انہیں مشرق وسطیٰ میں بدامنی خاص طور پر فلسطینی عوام کے قتل کا ذمہ دار سمجھتے ہیں اور اپنا احتجاج کر رہے ہیں۔