وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر کے پاس آئینی عہدہ ہے، سیاسی بیانات سے گریز کریں، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا نے دوبارہ سیاسی بیان بازی کی تو گاڑی کا تیل بند کر دوں گا، علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس عوام کے لئے کھول کر گورنر کو ہاؤس سے نکال دوں گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ فیصل کریم کنڈی کی کوئی حیثیت نہیں، ایک صفحے کے نوٹیفکیشن پر گورنر بنے، گورنرشپ میری وجہ سے خیرات میں ملی، پہلے مولانا کے بیٹے کو وزارت ملی تھی، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں بطور وزیر اعلیٰ استثنیٰ استعمال کرنے کے بجائے عدالت میں پیش ہو رہا ہوں، قبل ازیں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو خبردار کیا تھا کہ وہ جس زبان میں بات کریں گے اسی زبان میں جواب ملےگا۔
فیصل کنڈی نے کہا کہ گورنر ہاؤس پر قبضے کی کوشش کی گئی تو انہیں سڑکوں پر گھسیٹیں گے، فیصل کریم کنڈی نے مولانا فضل الرحمٗن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے تو وہ پی ٹی آئی کو مال غنیمت کے طور پر ملا ہے، واضح رہے پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو وزارت اعظمیٰ کا عہدہ دیکر صدر پاکستان سمیت سینیٹ چیئرمین اور تین صوبوں میں ، گورنری حاصل کی ہے، جس میں خیبرپختونخواہ کی گورنری بھی شامل ہے حالانکہ اس صوبے میں پیپلزپارٹی کی بنیاد نہیں رہی ہے جبکہ سندھ اور جنوبی پنجاب سے پیپلزپارٹی کی کامیابی فارم 47 کی مرہون منت ہے جوکہ فوجی جنرلز نے انتخابی عمل میں پی ٹی آئی کی زبردست کامیابی کے بعد مداخلت کرکے بنوائے تھے۔