پاکستان کی انتخابی نتائج میں ہیر پگیر کے نتیجے میں فوج کی حمایت سے برسراقتدار آنے والی مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کی اتحادی وفاقی حکومت مہنگائی کا اپنا مقرر کردہ سالانہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی، مالی سال2023-2024 میں ملک میں اوسط مہنگائی 23.41 فیصد رہی جبکہ مالی سال 2023۔2024 کے لئے مہنگائی کا سالانہ ہدف 21 فیصد مقرر تھا، وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ جون میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 0.46 فیصد اضافے کے بعد جون میں مہنگائی کی شرح 12.57 فیصد رہی، مئی 2024 میں مہنگائی کی شرح 11.76 فیصد تھی، رپورٹ کے مطابق جون کے دوران شہروں میں مہنگائی میں 0.58 فیصد بڑھی جبکہ دیہاتوں میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال 24-2023 کے دوران شہروں میں مہنگائی کی شرح 24.12 فیصد رہی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال دیہاتوں میں مہنگائی کی شرح 22.41 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 3 جون کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کو اپریل میں ملک میں مہنگائی میں 3.24 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مئی میں مہنگائی کی شرح 11.76 فیصد ہوگئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ مئی میں آلو 14.73 ، گوشت 4 اور لوبیا 3.9 فیصد مہنگا ہوا، جب کہ ٹماٹر، پیاز 51، چکن 35.2 اور گندم 22.7 فیصد سستا ہو، ایک سال کے دوران پیاز 86.6، ٹماٹر 55.4 اور مسالحہ جات 39.17 فیصد مہنگے ہوئے، ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں مائع ایندھن 9.4، بجلی چارجز 4.5 اور موٹر فیول 3.18 فیصد سستا ہوا، جب کہ ایک سال میں بجلی کی قیمتوں میں 58.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایک سال میں ٹرانسپورٹ سروس 32.2 اور کاٹن ملبوسات 23.2 فیصد مہنگی ہوئی، معیشت پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ جولائی 2024ء کے بعد مہنگائی کا اصل طوفان آئے گا۔
۔