پاکستانی حکام نے منگل کو بتایا کہ بلوچ عسکریت پسندوں نے پاکستانی بحریہ کے تربت میں واقع ایک ایئربیس پر حملہ کر کے کم از کم ایک اہلکار جاں بحق ہوا جبکہ سکیورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ میں پانچوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا، پیر کو جنوب مغربی پاکستان میں تربت کے بحریہ کے فضائی اڈے پر ہونے والا حملہ گزشتہ ایک ہفتے میں نسلی بلوچ عسکریت پسندوں کی جانب سے فوجی تنصیب پر دوسرا حملہ تھا، اس سے قبل بی ایل اے کے بلوچ علیحدگی پسندوں نے گوادر پورٹ اٹھارٹی کمپلیکس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 8 عسکریت پسندوں کو فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک کردیا گیا تھا، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ایک بڑے نقصان سے بچ گئے۔
پاکستان نیوی کے ترجمان نے بتایا کہ تمام پانچ حملہ آور اس وقت مارے گئے جب انہوں نے بیس میں گھسنے کی کوشش کی، فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک نیم فوجی اہلکار بھی مارا گیا، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، بی ایل اے اس سے قبل بلوچستان کے مختلف مقامات پر پاکستانی اور چینی مفادات پر حملوں میں ملوث رہی ہے، واضح رہے بلوچ لبریشن آرمی بلوچستان کے کئی علیحدگی پسند گروپوں میں سب سے نمایاں ہے، جسے غیرملکی مدد بھی حاصل ہے، بلوچ علیحدگی پسند قوتیں بلوچستان میں فوجی چھاؤنیوں اور اپنے صوبے کیلئے زیادہ مراعات کا مطالبہ کرتے ہیں اور کئی سالوں سے یہ خطے عدم استحکام کا شکار ہے۔