تحریر: محمد رضا سید
پاکستان کے سیاسی منظر پر متوقع طور پر نئی سیاسی جماعت عوام پاکستان کے نام سے رجسٹرڈ ہوئی ہے ہوگئی ہے، جمعرات کو عوام پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کو عوام پاکستان بدلیں گے نظام کی ٹیگ لائن کے ساتھ شیئر کیا گیا، اس ویڈیو میں اداروں کی مداخلتوں پر مبنی موجودہ سیاسی نظام سے شاکی شہریوں کو متعدد قومی مسائل جیسے مہنگائی، گیس اور بجلی کی قلت، بدعنوانی، بے روزگاری اور لڑکیوں کے لئے اسکولوں کی کمی کے بارے میں سوالات اُٹھائے گئے ہیں، خیال رہے پاکستان میں دو بڑی روایتی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کی کم ہوتی ہوئی مقبولیت اور پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافے کے تناظر میں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے دانشمند رہنماؤں کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ اختلاف رائے کو سیاسی میدان میں زندہ رکھنے کی کوشش تصور کی جاسکتی ہے، عوام پاکستان کے نام سے تشکیل دی گئی سیاسی جماعت کے بنیاد گزاروں میں مسلم لیگ(ن) کے خاقان عباسی اور مفتح اسماعیل جبکہ پیپلزپارٹی کے مصطفیٰ نواز کھوکر شامل ہیں تاہم مصطفیٰ نواز کھوکر نے اس موقع پر عوام پاکستان کو جوائن کرنے گریز کیا ہے بظاہر اُنھوں نے اسلام آباد کی قومی اسمبلی نشست کے معاملے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہونے کا بہانہ بنایا ہے، اسلام آباد کی اس نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے فارم 47 کے تحت ہرائے گئے اُمیدوار کا فارم 45 کے تحت کامیاب ہونے کا دعویٰ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر نوجوان سیاستدان ہیں اِن کی گرومنگ پیپلزپارٹی میں ہوئی ہے لہذا ابتدائی مرحلے میں نئی جماعت کا حصّہ بننا جس کا مستقبل معلوم نہ ہو شاید اُن کیلئے اس جماعت کو جوائن کرنا مفید سودا نہ ہو۔
عوام پاکستان جماعت کی منظر پر موجود قیادت سیاست کے میدان کی نامدار شخصیات ہیں، خاقان عباسی پاکستان کے وزیراعظم اور مفتح اسماعیل ملک کے وزیر خزانہ کے منصب پر فائز رہے ہیں، پاکستانی سیاست میں شاہد خاقان عباسی ایک بااثر شخصیت ہیں، جو توانائی اور اقتصادی معاملات میں اپنی مہارت کے لئے مشہور ہیں اور بطور وزیر اعظم ان کے دور کو پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور ترقی دینے کی کوششوں کے لئے یاد کیا جاتا ہے، عباسی گورننس کے حوالے سے اپنی کم اہمیت اور ٹیکنو کریٹک انداز کے لئے جانے جاتے ہیں، عباسی نے امریکہ میں انجینئرنگ کرنے کے بعد پاکستان واپس بطور پروفیشنل انجینئر کام شروع کیا اور اپنے والد کی سیاست گدی کے وارث بن گئے، شاہد خاقان عباسی کے والد وفاقی وزیر محمد خاقان عباسی جنرل ضیاء الحق کی کابینہ میں وفاقی وزیر تھے جو اوجڑی کیمپ سانحے میں میزائل لگنے سے جاں بحق ہوئے، شاہد خاقان عباسی ایک کامیاب بزنس مین بھی ہیں، 2003ء میں قائم ہونے والی پاکستان کی ایک نجی ایئرلائن ایئر بلیو کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں، اسی طرح عوام پاکستان پارٹی کے کنویئنر سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتح اسماعیل ممتاز ماہر معاشیات اور سیاستدان ہیں جو مختلف حکومتی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں، کراچی میں 1965ء میں پیدا ہونے والے مفتح اسماعیل نے اکنامکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے حاصل کی، مسلم لیگ(ن) کے سربراہ نوازشریف کیحالیہ سالوں میں اختیار کردہ پالیسیوں اور اُنکی دامن گیر بدنامیوں کی وجہ اِن دونوں حضرات نے پارٹی چھوڑی، مسلم لیگ(ن) میں دانشمند افراد کی ابتداء ہی کمی شدت سے محسوس کی جاتی رہی ہے، یہی سبب ہے کہ نوازشریف نے اتنی بڑی جماعت کو خاندانی وراثت میں تبدیل کردیا جو اس پارٹی کے زوال کا سبب بنی لیکن اس میں شامل بزرگ سیاستدانوں نے چوں تک نہیں کی، عوام پاکستان پارٹی کے قیام کے بعد ممکن ہے کہ مسلم لیگ(ن) کے خاموش ہوکر گھر بیٹھنے والے کئی رہنما اس نئی جماعت میں شامل ہوں۔
پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات کا جائزہ لیا جائے تو ایک طرف عوام ہیں جو فی الحال عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں، جنھیں پاکستان کی مقتدرہ سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے رہی ہے، پس پردہ کیا بات چیت ہورہی ہے سب قیاس آرائیاں ہیں حقیقت صرف اتنی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ہے اور برسراقتدار طبقے کی ناطاقتی کا ہر گزرتے دن کیساتھ یقین محکم ہوتا جارہا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی دوسری قد آور شخصیت شاہ محمود قریشی بھی طویل عرصے سے پس دیوار زندان ہیں، تحریک انصاف کے نظریات سے ہم آھنگ عوام عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سیاسی منظر نامے پر عدم موجودگی میں تحریک انصاف کے رہنماؤں بشمول وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور سے خوش نظر نہیں آتے کیونکہ وہ عمران خان کو پاکستان کے سیاسی منظرنامے پر دیکھنا چاہتے ہیں دوسری طرف فوجی مقتدرہ اور نام نہاد موجودہ سیاسی نظام ہے جس نے عمران خان کو سیاسی پلیٹ فارم مہیا نہ کرنے کی ضد کررکھا ہے، یقیناً یہ ضد عوام کے سامنے بے اثر ہے مگر مساوی مواقع نہ ملنے تک خاقان عباسی اور مفتح اسماعیل کی سیاسی جماعت عوام پاکستان کیلئے موقع ہوگا کہ وہ سیاسی خلاء کو کس حد پُر کرسکتے ہیں، دونوں جہاندیدہ سیاسی شخصیت کو معلوم ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی بیساکھیاں زیادہ دیر تک موجودہ سیاسی نظام کا بوجھ نہیں اُٹھا سکتیں ہیں، عوام پاکستان پارٹی کو فوجی مقتدرہ کیلئے متبادل سیاسی قوت بنانے کی کوشش ہے تو یہ یاد رکھیں وقت بدل چکاہے پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی گزر چکا ہے اور پانی کا واپس پلٹے معجزہ ہو گا لہذا کسی ادارے کی بی ٹیم بننے کا خواب نہ دیکھا جائے بلکہ آنکھیں کھول کر حقیقت کا سامنا کیا جائے، عوامی سیاست ہی کسی سیاسی جماعت کو مضبوط بنائے گی، سیاسی جماعتوں کا مضبوط تنظیمی ڈھانچہ اور نظریات سیاست میں اداروں کی مداخلت کو روک سکتا ہے، یہ مشورے تو نئی سیاسی جماعت کے قائدین کیلئے تھے، جن سیاسی شخصیات نے متذکرہ نئی جماعت کی بنیاد رکھی ہے اُن سے قوی اُمید ہے کہ وہ موجودہ سیاسی حالات کو بہتر بنانے اور جمہور پاکستان کے محدود ہوتے سیاسی کردار کو بڑھانے کیلئے سرگرمی دکھائے گی۔