غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی نسل کشی کے خلاف دنیا بھر کے تعلیمی اداروں کی طرح پاکستان کے شہر فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے بھی احتجاج کیا ہے، ان طلبہ نے امریکی یونیورسٹیوں میں جاری احتجاج کی طرز پر کیمپنگ کی اور اس موقع پر فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے 100 فٹ بلند فلسطینی پرچم بھی لہرایا گیا، ان طلبہ کے احتجاج کے دوران اسرائیلی بمباری میں جان سے جانے والے فلسطینی بچوں کے علامتی کفن بھی احتجاجی کیمپ کا حصہ تھے، احتجاج کے دوران طلبہ و طالبات نے فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور دستخطی مہم میں بھی حصہ لیا، احتجاج میں شریک طلبا کا کہنا تھا کہ وہ امریکی طلبہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھائی اور بین الاقوامی برادری کو غاصب اسرائیل کا حقیقی چہرہ روشناس کرایا ہے، زرعی یونیورسٹی کی طالبہ نے بتایا کہ وہ اس احتجاج کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیںاور امریکی طلبہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں جو امریکی حکومت پر فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جس طرح ان کی مدد کرنی چاہیئے تھی ہم اس طرح ان کی مدد نہیں کر پا رہے ہیں لیکن ہمیں چاہیئے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو دعاوں میں یاد رکھیں، احتجاج میں شریک ایک اور طالب علم نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کو دیکھتے ہوئے امریکی طلبہ نے فلسطین کے حق میں احتجاج شروع کر دیا ہے، ہم بھی پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں، فلسطین پر جو بمباری ہو رہی، اسرائیل جو مظالم کر رہا ہے پچھلے سات ماہ سے، اس کو فوری بند کیا جائے، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے فلسطینی بہن، بھائیوں اور ان والدین سے شرمندہ ہیں جن کے بچے اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے ہیں کہ عملی طور پر ہم ان کے لئے کچھ نہیں کر سکے ہیں لیکن پھر بھی ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے دل فلسطین کے لیے دھڑک رہے ہیں۔