امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری لڑائی ایک بُری ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی جسے وہ روکنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے ڈوںلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایٹمی جنگ روک دی ہے یہ ایک بُری ایٹمی جنگ ہو سکتی تھی جس میں لاکھوں ہلاکتیں ہو سکتی تھیں مجھے اس پر بہت فخر ہے کہ امریکہ نے لڑائی رکوا دی، امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوری اور مکمل سیز فائر کے لئے ثالثی کی، میرا خیال ہے کہ یہ ایک مستقل سیز فائر ہے اس سے دو ایٹمی طاقتوں کے بیچ ایک خطرناک لڑائی کا خاتمہ ہوا، انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں کر رہے تھے اور لگ رہا تھا کہ یہ سلسلہ رُکنے والا نہیں ہے اور مجھے بہت فخر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کی قیادت نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا اور ہم نے لڑائی بند کرانے کیلئے اِن دونوں ملکوں کی بڑی مدد کی، ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے اس تنازع میں کلیدی کردار ادا کیا، میں نے کہا ہم آپ لوگوں کے ساتھ بہت تجارت کریں گے، آئیے لڑائی کو روکتے ہیں، اگر آپ اسے روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے ورنہ ہم آپ سے کوئی تجارت نہیں کریں گے، اس سے قبل لوگوں نے تجارت کو جنگ بندی کیلئے اس طرح استعمال نہیں کیا جیسے میں نے کی ہے، امریکی صدر نے مزید کہا کہ اچانک انھوں نے کہا کہ ہم رُک رہے ہیں وہ کئی وجوہات کی بنا پر رُک گئے تھے، تجارت ایک بڑی وجہ تھی، ہم ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ بہت تجارت کریں گے ہم ہندوستان سے تجارت اور ٹیرف پر مذاکرات کررہے ہیں اور جلد ہم پاکستان سے بھی مذاکرات کریں گے۔
دوسری طرف امریکی ثالثی کے نتیجے میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سنیچر کے روز ہونے والے سیز فائر کے بعد ہندوستان کے زیرقبضہ کشمیر میں معمولاتِ زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے، منگل کو سرینگر کے علاوہ مقبوضہ علاقے کے تمام اضلاع اور ایل او سی کی قریبی بستیوں میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں میں کلاسیں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں، ایئر پورٹ حکام کے مطابق منگل سے طے شدہ پروازیں سرینگر اور جموں کے ہوائی اڈوں سے شروع ہوگئی ہیں، عازمینِ حج کا پہلا قافلہ 4 مئی کو روانہ ہوا تھا لیکن ایل او سی اور بین الاقوامی تسلیم شدہ باڈرز پر کشیدگی کے بعد حج قافلوں کی روانگی کا سلسلہ روک دیا گیا تھا، حکومت نے اعلان کیا ہے کہ حج قافلوں کی روانگی کا سلسلہ بدھ کی صبح سے شروع ہوجائے گا اور پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے جو عازمین اپنے وقت پر نہیں جاسکے ان کے لئے اضافی پروازوں کا انتظام کیا جارہا ہے، تاہم منگل کے روز ہندوستان کی نجی ایئر لائن ایئرانڈیا نے جموں جبکہ انڈیگو نےجموں اور سرینگر کے لئے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں جبکہ ایل او سی کی قریبی بستیوں سے جو لوگ نقل مکانی کرکے عارضی رہائشی کیمپوں میں منتقل ہو گئے تھے اُن کی واپسی کے لئے حکومت نے خصوصی بس سروس کا اہتمام کیا ہے۔
اتوار, جون 1, 2025
رجحان ساز
- ایشیاء پسیفک شنگریلا ڈائیلاگ میں جنرل ساحر شمشاد مرزا کا خطے میں ایٹمی تصادم کا خطرے کا اظہار !
- بِٹ کوائن مائننگ بجلی فراہمی پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش مئی میں ٹیکس وصولیوں میں کمی کا سامنا
- یمن نے اسرائیلی فضائی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فضائی دفاعی نظام کو اپ گریڈ کرنیکا اعلان کردیا
- امریکہ ممکنہ ایٹمی جنگ گولیوں کے بجائے تجارت کے ذریعے روکنے میں کامیاب ہوا، ڈونلڈ ٹرمپ
- بلوچستان میں مسلح افراد کی ہولناک مسلح کارروائی کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت بلیدی ہلاک
- ایران، پُرامن جوہری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے عزم پر قائم مگر ایٹمی ہتھیار کی خواہش نہیں !
- سعودی عرب نے پاکستان، بنگلہ دیش، ہندوستان سمیت متعدد ملکوں کیلئے بلاک ویزا پر پابندی لگادی
- مقبوضہ فلسطین میں 22 نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ خطے میں نیا بحران کا سبب بنے گا