فروری 8 کو ہونے والے عام انتخابات میں نمایاں دھاندلی کےخلاف احتجاج کے دوران رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی میں احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے لائی گئی حکومت ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرکے طاقت کے زور پر حکومت چلانا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ عید کے بعد زور دار تحریک چلےگی، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعت اسلامی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) بھی نکلےگی، انہوں نے کہا کہ گرفتار ارکان اسمبلی اپنی گرفتاریوں کے خلاف تحاریک استحقاق بھی اسمبلیوں میں جمع کرائیں گے، کل قومی اسمبلی کےاجلاس میں گرفتاریوں کا معاملہ اٹھائیں گے، آئی جی پنجاب اور دیگر حکام کےخلاف تحریک استحقاق لائی جائےگی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ پنجاب میں حکومت کس کی ہے، صرف پنجاب پولیس پی ٹی آئی پریلغار کیوں کررہی ہے، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں پولیس کی ایسی یلغار نہیں ہوئی، انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ چار حلقوں کا آڈٹ کروا لیں، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا، اسلام آباد کے کسی حلقے کا آڈٹ کروا لیں، خواجہ آصف، نواز شریف، عون چوہدری کے حلقوں کا آڈٹ کروا لیں، ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی سے لے کر 8 فروری تک کے معاملات کے لئے ایک کمیشن قائم کیا جائے، عوام نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہی عوام کا لیڈر ہے، واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف لاہور سمیت مختلف شہروں میں احتجاج کیا اور ریلیاں نکالی تھیں، اس دوران پولیس نے صدر سے ایم این اے لطیف کھوسہ اور اچھرہ سے سلمان اکرم راجا کو گرفتار کرلیا تھا، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے 40 کے قریب کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا، تاہم آج سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
1 تبصرہ
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی طاقت کم کرنے کا منصوبہ بنالیا گیا ہے، اس طرف بھی توجہ دیں۔