پاکستان میں بجلی صارفین پر 310 ارب روپے سے زائدکا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کر لی گئیں، نیپرا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر کل سماعت کرے گا، رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپےفی یونٹ تک اضافےکا خدشہ ہے، سی پی پی اے نے نئے مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس کے تعین کی درخواست کی ہے، سی پی پی اے نے درخواست میں پاور پرچیز پرائس کے7 منظرنامے پیش کیے ہیں، پاور پرچیز پرائس کے لیے 25 روپے 3 پیسے سے27 روپے گیارہ پیسے فی یونٹ کا تخمینہ ہے، منظوری کےبعد پاور پرچیزپرائس کا بوجھ35 کھرب 80 ارب روپے تک پہنچ جائےگا، ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار845 میگاواٹ تک پہنچ گیا، شارٹ فال کے باعث دیہی علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 4 سے 6 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ لائن لاسز والے علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
ملک میں بجلی کی طلب 24 ہزار 500 جبکہ پیداوار 18 ہزار 655 میگاواٹ ہے، پن بجلی ذرائع سے 5 ہزار میگاواٹ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس سے 975، نجی شعبے کے بجلی گھروں سے 8 ہزار 350، ونڈ پاور پلانٹس سے 790 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، اسی طرح سولر پاور پلانٹس سے 200، بگاس سے 140 اورنیوکلئیر پاور پلانٹس سے 3 ہزار 200 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔