پاکستان میں جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی پاسداری یقینی بنانے کیلئے امریکی ایوان نمائندگان کی فارن افئرز کمیٹی نے قراردار اتفاق رائے سے قرارداد منظور کر لی ہے، اب یہ بل امریکی ایوان نمائندگان کو بھجوایا جائے گا، امریکی فارن افئرز کمیٹی میں منظور ہونے والی قرارداد پاکستان کے اندر جمہوریت اور ایسے شفاف انتخابات کے لئے حمایت ظاہر کرتی ہے جو عوام کی مرضی و منشا کے عکاس ہوں، رکن کانگریس میکارمک کےآفس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس قرارداد کو صفر کے مقابلے میں 50 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا ہے اور اس کی مخالفت میں ایک ووٹ بھی نہیں آیا، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فروری میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرائی جائیں، اس قرارداد میں مطالبہ صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی حکومت سے رابطہ کرکے جمہوریت، انسانی حقوق اور رول اآف لا پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
اس سے قبل فارن افئرز کمیٹی میں ہی انتخابات کے بعد کے پاکستان پر تفصیلی سماعت ہوئی تھی جس میں امریکہ کے معاون وزیرخارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ڈونلڈ لو پیش ہوئے تھے، اس سماعت کے دوران بالخصوص پاکستان کے میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کی شکایات توجہ کا مرکز رہیں، کانگریس میں یہ قرارداد رپیریزینٹیٹو ری پبلکن رچ میکارمک اور ڈیموکریٹ ڈین کیلڈینے پیش کی تھی، کچھ سیاسی رہنماوں کے لیے لیول پلئنگ فیلڈ نہ ہونے، سیاسی رہنماؤں اور ورکرز کی پکڑ دھکڑ، سیاسی ورکرز کے خلاف دہشتگردوں کے حملے، انتخابات کے ان انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش اور میڈیا پر پابندیوں پر کئی ارکان کانگریس کی جانب سے تندو تیز سوالات اٹھائے گئے تھے، کانگریشنل ہیئرنگ کے بعد اس قرارداد کی منظوری کو پاکستانی امریکیوں کی ایک اور کامیابی خیال کیا جا رہا ہے۔
4 تبصرے
امریکہ کی کوئی بھی انتظامیہ ہو مگاری میں تاک ہوتی ہے، جھوٹ صرف ڈونلڈ لو نہیں بولتا پوری امریکی انتظامیہ جھوٹ پر قائم ہوتی ہے عراق کیلئے جھوٹ بولا اور اُس پر حملہ آور ہوئے، قذافی کے قتل میں ایم آئی سکس ملوث تھی ، پاکستان میں بھی جھوٹے لوگ ڈونلڈ لو کی آواز بن رہے ہیں انھوں نے بھی مینڈیٹ چوری کیا ہے اور حلف اُٹھا کر اسمبلی میں پہنچ گئے ہیں۔
اپریل 2021 کے بعد پاکستان کی عوام کے حقوق جس طرض پائمال ہوئے وہ انسانی تاریخ کا سیاہ باب ہے، پاکستان میں پہلی مرتبہ خواتین کو سیاسی سرگرمیوں کی انجام دہی پر ایک سال سے زائد عرصے سے جیلوں میں قید کیا ہوا ہے، عالمی برادری نے پاکستان کی فوجی مقتدرہ کو ابھی تک جوابدہ نہیں بنایا جو انسانی حقوق کی خلافورزیوں کی وجہ ہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق اور شہری آزدیوں پر جمہوری ادوار میں عمل نہیں ہوا تو اس وقت تو نلواسطہ طور پر جنرنیلوں کی حکومت ہے
پاکستان میں جس بیباکی سے الیکشن چوری کیا گیا وہ تاریخی کا سیاہ باب ہے پھر انسانی حقوق کی پاسداری کیسے ہو