Close Menu
Meezan News

    With every new follow-up

    Subscribe to our free e-newsletter

    اختيارات المحرر

    سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !

    اکتوبر 24, 2025

    بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اکتوبر 24, 2025

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    پیر, اکتوبر 27, 2025
    رجحان ساز
    • سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !
    • بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل
    • دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے
    • ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !
    • پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے
    • بلوچستان میں بدامنی ضلع نوشکی میں مسلح علیحدگی پسندوں کی دہشت گردی 2 پولیس اہلکار جاں بحق
    • شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے انتظامات کرنیکی ہدایت !
    • پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سمندر میں کیبل خرابی سے جوڑ دیا
    Meezan NewsMeezan News
    For Advertisment
    • ہوم
    • بریکنگ نیوز
    • تازہ ترین
    • پاکستان
    • عالم تمام
    • سائنس و ٹیکنالوجی
    • فن و فرھنگ
    • کالم و بلاگز
    • ہمارے بارے میں
    • رابطہ
    Meezan News
    You are at:Home»کالم و بلاگز»پاکستان میں فوج اور پنجاب پولیس کے درمیان خلیج پاٹنے کا عمل آسان نہیں ہے
    کالم و بلاگز

    پاکستان میں فوج اور پنجاب پولیس کے درمیان خلیج پاٹنے کا عمل آسان نہیں ہے

    shoaib87اپریل 12, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔5 Mins Read
    Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

    پاکستان کے ضلع بہاول نگر میں پنجاب پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی با وردی فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں پٹائی اور اعلیٰ درجے کے تشدد کے بعد صورتحال سنھبلنے کے بجائے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سنگین ہوتی جارہی ہے، نجی میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شب اور ایکس کی بندش نے افواؤں کا دروازہ کھول دیا ہے، پاکستان میں بیروزگاری کی بلند ترین سطح کے باوجود پنجاب پولیس کے کم ازکم دو اہلکاروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے جنکی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ اہلکار اپنی پولیس وردی کو نذر آتش کررہے ہیں، سکیورٹی اُمور کے بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک سول وار کی طرف بڑھ رہا ہے اور اب فوج اور پولیس کے درمیان خلیج پانٹے کا عمل آسان نہیں ہوگا، اس تنازعہ کا سیاسی ماحول پر بھی اثر پرے گا، مذہبی قوتوں کی نمائندہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے تو فوج ہی نہیں جنرلز کو بھی للکارہ ہے، جس سمت کا پاکستان کے حالات کو لے جانے کی کوشش ہورہی ہے وہ مقتدر لوگوں کی نیتوں پر بھی سوال اُٹھا رہا ہے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ انّا اور طاقت کے ذریعے وطن کے ہر ادارے پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش ہے لیکن اس کھیل میں عوام شامل نہیں ہیں، عوام کے ووٹوں کی بےقیری ہوئی عوام نے جواب نہیں دیا، عوام پر  ایسی حکومت مسلط کردی گئی جسے انھوں نے منتخب نہیں کیا پھر بھی عوام خاموش رہی، عدلیہ کے ججز کو دھمکیوں اور زور زبردستی کے ذریعے فیصلے لئے گئے اور ججز نے احتجاجی خط لکھا مگر عوام خاموش رہی، اسکی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی عوام  پولیس اور نظام انصاف سے شدید ناراض ہے، اس لئے کہ جب عوام اپنے حق کیلئے باہر نکلتی ہے تو یہی پولیس اور نظام انصاف عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرتا، پولیس سیاسی کارکنوں کو دہشت گرد بناکر پرچہ کاٹتے ہیں اور عدالت کسی کے کہنے پر اسکو ضمانت نہیں دیتا جبکہ جج سمجھ رہا ہوتا کہ ملزم سیاسی کارکن ہے پولیس نے زیادتی کی ہے مگر ججز صاحب پولیس کی سرزنش نہیں کرتے بلکہ زیادہ تر پولیس کو جسمانی ریمانڈ دے دیتے ہیں۔

    پاکستان کے عوام جن اداروں سے براہ راست تنگ آئے ہوئے ہیں، اُن میں سرفہرست پولیس اور نظام انصاف سے مربوط افراد اور ادارے ہیں، پنجاب پولیس کا اپریل 2022ء کے بعد جو کردار رہا ہے وہ ناقابل معافی ہے مگر نظام انصاف نے اپنی آنکھیں بند رکھیں اور وہ کچھ کیا جو اوپر والوں کے احکامات تھے تو آج ججز اور پنجاب پولیس کا رونا حق بجانب کیسے سمجھیں، گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں پولیس اور پاکستان آرمی کے اہلکاروں کے درمیان جھگڑے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم پنجاب پولیس کے وضاحتی بیان کے بعد واقعے سے متعلق سوالات کم ہونے کے بجائے مزید پیدا ہوگئے ہیں، بہاولنگر میں گزشتہ ہفتے پیش آئے واقعے کے بارے پاکستان فوج اور پولیس کے افسران نجی محفلوں اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اگرچہ محتاط ہیں لیکن وہ اپنے اپنے محکموں کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں، واضح رہے کہ پولیس اور فوج کے درمیان تنازع کا آغاز گزشتہ ہفتے ایک حاضر سروس فوجی اہلکار کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری سے شروع ہوا تھا بعدازاں پولیس اہلکاروں پر تھانے میں گھس کر فوجی اہلکاروں کی جانب سے مبینہ تشدد اور اس کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اس پر تبصرے ہونا شروع ہوئے تھے، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کے بعد پولیس اور فوج کے بڑوں نے دس اپریل کو ایک ساتھ بیٹھ کر غیر تحریری صلح کر لی تھی، پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بہاولنگر میں پیش آنے والے معمولی واقعے کو سوشل میڈیا پر سیاق و سباق سے ہٹ کر اور بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

    امریکی نیوز نیٹ ورک کی ایک تفتیشی رپورٹ کے مطابق مطابق فوج کے حاضر سروس افسران نے اپنے ادارے کے اہلکاروں کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر بہاولنگر کے ایس ایچ او کے علم میں تھا کہ وہ جہاں چھاپہ مار رہا ہے اور جسے گرفتار کر رہا ہے، وہ آرمی کا حاضر سروس اہلکار ہے تو پھر اس کے ساتھ ایسا ہی ہونا تھا جیسا اہلکار کی گرفتاری کے بعد ہوا، اسی رپورٹ میں اگے چل کر ماہر قانون شہروز شبیر چوہان ایڈووکیٹ کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ تعزیراتِ پاکستان فوج کے افسران و اہلکاروں اور غیر ملکی سفارتی عملے پر لاگو نہیں ہوتا، ان کے بقول انہیں نہ تو تعزیرات پاکستان کے تحت گرفتار کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی سزا ہوسکتی ہے، شہروز چوہان کے مطابق فوجی افسران کے خلاف سول کورٹ یا ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا جا سکتا ہے، شہروز کہتے ہیں کہ وکلا بھی بہاولنگر واقعے کو قانونی پہلوؤں سے دیکھ رہے ہیں، اگر دونوں ادارے تحقیقات کریں تو شاید دونوں اداروں کے اہلکار قصوروار پائیں اس لئے لگتا ہے کہ دونوں اداروں نے صلح صفائی کو ہی غنیمت جانا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous Articleاسرائیلی جنگی اہداف حاصل نہیں کرسکا حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام قائم ہے
    Next Article نوشکی میں پنجاب کے گیارہ مسافروں کا اغواء کے بعد قتل ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے
    shoaib87
    • Website

    Related Posts

    سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !

    اکتوبر 24, 2025

    بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اکتوبر 24, 2025

    غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اسلحہ امریکہ نے فراہم کیا، ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمان میں اعتراف !

    اکتوبر 17, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    تبصرہ کرنے سے پہلے آپ کا لاگ ان ہونا ضروری ہے۔

    مقبول مضامين

    سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !

    اکتوبر 24, 2025

    بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اکتوبر 24, 2025

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025

    ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !

    اکتوبر 22, 2025
    پاکستان
    تازہ ترین اکتوبر 24, 2025

    سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !

    تحریر: محمد رضا سید اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموترچ نے جمعرات کو زومیت انسٹٹیوٹ اور…

    بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اکتوبر 24, 2025

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025
    ہمیں فالو کریں
    • Facebook
    • YouTube
    • TikTok
    • WhatsApp
    • Twitter
    • Instagram
    Visitor Counter
    1175000
    Most Watched

    امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے

    اکتوبر 9, 202516,423 Views

    پاکستان میں جمہوریت کا زوال 165 ملکوں میں 124ویں نمبر پر آگیا، 10 بدترین ملکوں میں شامل

    فروری 28, 202516,338 Views

    غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کا منصوبہ پر اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

    مئی 5, 202516,193 Views
    Editor's Picks

    سعودی شہریوں کی توہین پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے معذرت کرلی مگر بات بہت آگے بڑھ چکی ہے !

    اکتوبر 24, 2025

    بلوچستان: ضلع دُکی میں پوست کی کاشت کرنے پر 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اکتوبر 24, 2025

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025
    © 2025 میزان نیوز
    • Home

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.