بھارت کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے ماسکو میں بھارتی سفارت خانے کے ایک ملازم کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کے لئے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملازم کو میرٹھ سے گرفتار کیا گیا اور اس کی شناخت ستیندر سیوال کے نام سے ہوئی ہے، سیوال پر ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کی دفعات اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، بھارت کے میڈیا ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کو کئی خفیہ ذرائع سے یہ معلومات ملی تھیں کہ آئی ایس آئی کے ہینڈلرز نے بھارت کی وزارتِ خارجہ میں کام کرنے والے کچھ لوگوں پر اثر انداز ہونے کے لئے رقم کا استعمال کیا تاکہ بھارت کی فوج اور اس کی حکمت عملیوں سے متعلق خفیہ معلومات حاصل کی جا سکیں۔
تفتیشی ادارے کے بیان میں کہا گیا کہ اے ٹی ایس نے یہ معلومات الیکٹرانک نگرانی اور شواہد کی روشنی میں اکٹھی کیں اور یہ بات سامنے آئی کہ ستیندر سیوال اس میں ملوث ہیں، اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے مطابق یہ پتا چلا ہے کہ ستیندر سیوال آئی ایس آئی کے ہینڈلرز کے ساتھ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے، وہ رقم کے عوض آئی ایس آئی ہینڈلرز کو بھارت کی فوج اور اس کی سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ معلوامت فراہم کر رہے تھے، اسکواڈ کا کہنا ہے کہ ستیندر سیوال کو میرٹھ میں واقع دفتر طلب کیا گیا تھا جہاں وہ اپنی طرف سے بھیجی گئی معلومات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے، اے ٹی ایس کے بقول مزید تفتیش میں انہوں نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔