ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ 2050 تک پاکستان کی آبادی 40 کروڑ تک پہنچنے کا تخمینہ ہے اور ملک کا شمار ان 8 ممالک میں ہوگا، پاکستان کا شمار اُن 8 ممالک میں ہوگا جو دنیا کی آبادی کے نصف ہوں گے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں شہری آبادی میں اضافے سے متعلق رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں شہری آبادی میں سالانہ 3.65 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کی شہری آبادی کا کم تخمینہ لگانے پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں، شہری آبادی میں اضافے کے باعث صوبائی حکومتوں پر سیاسی اور انتظامی دباو بڑھتا جا رہا ہے، اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ 2050 تک پاکستان کی آبادی 40 کروڑ تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، پاکستان کا شمار ان 8 ممالک میں ہوگا جو دنیا کی آبادی کے نصف ہوں گے، اے ڈی بی کہ جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2030 تک پاکستان کی شہری آبادی 99.4 ملین ہو جائے گی، 2023ء کی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی سالانہ شرح آبادی 2.55 فیصد رہیں، رپورٹ کے مطابق 2023ء میں کرائی مردم شماری آبادی کے مطابق پاکستان کی شہری آبادی 93.8 ملین تھی، 1981 کے بعد پاکستان کی شہری آبادی چار گنا بڑھ چکی ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے مردم شماری میں پاکستان کی شہری آبادی کا کم تخمینہ لگانے پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں انتظامی حدود پر شہری اور دیہی آبادی کا تعین کیا گیا ہے، نواحی علاقوں میں بڑھتی ہوئی آبادی شہری حدود میں شمار نہیں کی گئی، کراچی اور لاہور میں شہری آبادی کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، اے ڈی بی کے مطابق شہری آبادی میں اضافے کے باعث صوبوئی حکومتوں پر سیاسی اور انتظامی دباو بڑھتا جا رہا ہے، شہری آبادی بڑھنے سے بڑے شہروں کے انفراسٹرکچر اور سروسز پر دباو بڑھ رہا ہے۔