نئی دہلی نے پاکستان کی جغرافیائی سلامتی کی توہین کرتے ہوئے بھارت کیلئے خطرہ بننے والے دہشت گردوں کو پاکستان کے اندر خفیہ آپریشنز کے ذریعے قتل کرانے کی پالیسی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، پاکستان میں بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کے آپریشنز عیاں ہونے کے بعد یہ بات سامنے آئی یے کہ انڈیا نے متعدد پاکستانیوں کو کسی ثبوت کے بغیر اپنے ایجنٹوں کے ذریعے قتل کرایا ہے، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کا برملا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث عناصر پاکستان فرار ہوں گے تو ہم انہیں مارنے کے لئے پاکستان کی حدود میں داخل ہوکر نشانہ بنائیں گے، غیرملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے بھارتی نشریاتی ادارے سی این این نیوز18 سے گفتگو کے دوران برطانوی خبر رساں ادارے گارجین کی رپورٹ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اگر دہشت گرد بھاگ کر پاکستان فرار ہوں گے تو ہم انہیں مارنے کے لئے پاکستان میں بھی داخل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ بھارت تمام ممالک سے دوستانہ مراسم رکھنا چاہتا ہے لیکن اگر کوئی بار بار بھارت کو آنکھیں دکھائے گا، بھارت آکر دہشت گرد سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا تو ہم اسے نہیں بخشیں گے۔
بھارتی وزیر دفاع کے متعصبانہ اور مداخلت پر مبنی بیان پر بھارتی وزارت داخلہ نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا جبکہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، واضح رہے کہ برطانوی اخبار دی گارڈین نے ایک خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020ء سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کروایا ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹس سے ہوئی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) نے 2019ء کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک قتل کرنا شروع کیے،برطانوی اخبار کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس کے اہلکاروں سے گفتگو اور دستاویزات میں تصدیق ہوئی ہے کہ پاکستان میں 20 افراد کے قتل میں را براہ راست ملوث ہے، پاکستان کی خودمختاری اور سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر گھس کر قتل کرنے کے حوالے سے گارجین کی یہ رپورٹ ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب گزشتہ دنوں امریکا اور کینیڈا بھی بھارت پر اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور ملک میں قتل عام کے الزامات عائد کر چکے ہیں، امریکا اور کینیڈا نے بھارت پر کھلے عام الزام لگایا تھا کہ وہ اختلاف رائے رکھنے والے اشخاص بشمول سکھ علیحدگی پسندوں کو قتل کرانے میں ملوث ہے۔