جماعت اسلامی پاکستان نے راولپنڈی میں 14 روز تک بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے دھرنا دیا وفاقی حکومت نے جماعت اسلامی کا دھرنا ختم کرنے کیلئے ایک معاہدہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 45 روز میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے اقدامات کرئے گی تاہم دھرنا ختم ہوتے ہی وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت کم کرنے کی طرف پیشرفت کرنے کے بجائے بجلی کی قیمت میں پونے تین روپے اضافہ کردیا، اس دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہباز گل نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں ہر روز شہری خود کشی کررہے ہیں، ہفتے کے روز بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں میں 20 ہزار روپےکا بجلی کا بل آنے پر سبزی فروش تین بچوں کے باپ نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا، تفصیلات کے مطابق بہالپور کی محبوب کالونی کے رہائشی سبزی فروش محمد ساجد کا بجلی کا زائد بل آنے پر بھائیوں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔
بجلی کا بل ادا نہ کر سکنے پر ساجد نامی سبزی فروش دلبرداشتہ ہوگیا اور زہریلی گولیاں کھاکر خودکشی کرلی، محمد ساجد سبزی فروخت کرکے گھر کا خرچہ اٹھاتا تھا اور 20 ہزار روپے بجلی کا بل آنے پر کافی پریشان تھا، واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی کے زائد بلوں نے مہنگائی کے ستائے عوام کی کمر پوری طرح توڑ دی ہے اور اس سے قبل بھی مختلف شہروں میں بجلی کے زائد بلوں پر بھائی کی جانب سے بھائی کی جان لینے اور خودکشیوں کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔