جیکب آباد پولیس نے سندھ اور بلوچستان کے بارڈر پر جدید اسلحے کی ترسیل ناکام بناتے ہوئے سندھ کے سابق وزیر کے زیر استعمال ڈبل کیبن گاڑی قبضے میں لے کر بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا، پولیس ذرائع کے مطابق جیکب آباد کی اسپیشل ٹیم نے خفیہ اطلاع پر سندھ اور بلوچستان کے بارڈر ایریا پر چھاپہ مار کر سندھ میں اسلحے کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3 پولیس اہلکاروں اور سندھ کے اہم سیاسی رہنما جن کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے کے قریبی رشتہ داروں سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا، ذرائع کے مطابق ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل اور 2 ہزار 350 گولیاں برآمد کی گئی ہیں، گرفتار پولیس اہلکاروں و ملزمان کا تعلق شکارپور سے بتایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق جیکب آباد پولیس کی جانب سے پکڑی گئی پولیس موبائل کا نمبر ایس پی این 375 ہے جو کہ سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کی حفاظت پر مامور تھی، اس حوالے سے ایس ایس پی جیکب آباد سلیم شاہ کا کہنا ہے کہ یہ جدید اسلحہ بلوچستان میں ایک اسلحہ ڈیلر سے خریدا گیا ہے اور یہ سندھ منتقل کیا جارہا تھا، پولیس نے چھاپے کے دوران ایک ڈبل کیبن اور ایک پولیس موبائل تحویل میں لی ہے۔
ایس ایس پی جیکب آباد نے بتایا کہ موبائل کس کے زیر استعمال ہے اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہے البتہ اس معاملے پر ایک جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں ڈی ایس پی سٹی اور ڈی ایس پی صدر شامل ہیں، ایس ایس پی جیکب آباد سلیم شاہ کے مطابق گرفتار ملزمان میں سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے رشتے دار ذاکر بھیو، نبیل بھیو، اختیار علی لاشاری اور توفیق احمد گجر شامل ہیں، اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں میں موبائل انچارج امتیاز علی بھیو، ثنا اللہ اور بقا اللہ شامل ہیں، پولیس ذرائع بتاتے ہیں جیکب آباد پولیس کو اسلحے کی برآمدگی کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس کرنی تھی مگر سیاسی مداخلت اور پولیس موبائل کی شناخت ہونے کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے۔