سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پُرامن احتجاج کے لئے ڈی چوک پہنچنے کی کال کے بعد خیبر پختونخوا سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہیں، تاہم وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی راستے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیئے گئے ہیں، ان قافلوں کی قیادت خود وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کریں گے اور وہ ہر حالت میں اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کی قیادت کے مطابق ان کی تیاریاں مکمل ہیں اور قافلے اپنے ساتھ ضروری سامان بھی لے جا رہے ہیں تاکہ تمام رکاوٹیں ہٹا سکیں، ایسی اطلاعات ہیں کہ گذشتہ روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی صدارت میں ایک اجلاس ہوا ہے جس میں تمام قائدین اور اراکین اسمبلی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ساتھ بڑی تعداد میں کارکنوں کو لائیں کیونکہ یہ ایک اہم احتجاج ہونے جا رہا ہے، اس بارے میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں اور اراکین قومی اسمبلی عاطف خان، علی محمد خان اور اسد قیصر سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
خیال ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد بیشتر اراکین قومی اسمبلی روپوش ہیں، پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر اور سابق ناظم پشاور ارباب عاصم نے کہا ہے کہ وہ روانہ ہو رہے ہیں اور مقابلہ کریں گے، اگر وہ آنسو گیس کے شیل پھینکیں گے تو ہم اپنے ساتھ ماسک اور بچاؤ کا سامان لے جا رہے ہیں، جب ان سے پوچھا گیا کہ رکاوٹیں کیسے دور ہوں گی تو انھوں نے کہا کہ یہ تو وہاں جا کر معلوم ہوگا کہ رکاوٹیں کیسے دور ہوں گی، صوابی اور چارسدہ سے مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ صبح گیارہ بجے کے قریب لوگ پہنچانا شروع ہو گئے تھے، ارباب عاصم نے پشاور موٹروے انٹرچینج سے بتایا کہ گاڑیاں پہنچ رہی ہیں جبکہ باقی علاقوں سے بھی قافلے روانہ ہیں جو صوابی انٹر چینج پہنچیں گے۔