اسلام آبادکے اسپیشل جج سینٹرل نے چیف جسٹس پر تبصرہ کرنے کے خلاف ایف آئی اے کے بنائے گئے کیس میں صحافی اسد طور کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا، کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے کی، اس موقع پر اسد طور کے وکلا ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ جبکہ کیس کے تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے، اس کے علاوہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اسپیشل پراسیکیوٹر سید اشفاق حسین شاہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، ہادی علی چٹھہ نے سپریم کورٹ کی آبزرویشن عدالت میں جمع کروا دی، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر اور اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ یہ آبزرویشن درست ہے ؟
جس پر ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جی یہ آبزرویشن درست ہے بعد ازاں عدالت نے اسد طور کی ضمانت بعد از گرفتاری 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی، بعدازاں انہیں رہائی روبکار موصول ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کو چیف جسٹس پر معمول کے تبصرہ کرنے پر، بنائے گئے کیس میں صحافی اسد طور کی درخواست ضمانت پر کل سماعت کر کے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، اپریل 2022ء میں عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان میں رفتہ رفتہ اظہار بیان پر پابندیاں لگتی رہی ہیں اور اس وقت نجی میڈیا شدید قسم کی سنسرشپ کا سامنا کررہا ہے۔