کراچی میں قیامت خیز گرمی میں کے ای کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے ساکنان شہر قائد کی زندگیوں کو دشوار بنادیا ہے، شہر کا درجہ حرارت 41 ڈگری سنٹی گریڈ تک پہنچ گیا لیکن گرمی کی شدت 52 ڈگری تک محسوس کی جارہی ہے، جبکہ ہیٹ ویو کا موجودہ سلسلہ مزید 3 دن تک برقرار رہے گا، محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو کراچی میں درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ رہا لیکن گرمی کی شدت 50 سے 52 سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ شہر کے درجہ حرارت میں 3 دن بعد کمی کا امکان ہے، تاہم آئندہ 2 سے 3 روز کے دوران درجہ حرارت 41 سے 42 سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے، جس کی شدت 44 سے 52 ڈگری تک محسوس کی جائے گی، اندرون سندھ گرمی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور آئندہ کچھ روز تک پارہ 42 سے 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے، جیکب آباد اور سکھر میں درجہ حرارت 47 ڈگری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، گزشتہ روز سب سے زیادہ درجہ حرارت دادو اور جیکب آباد میں 46 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو آج 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، پاکستان میں پریس پر شدید نوعیت کی پابندیوں اور مانیٹرنگ کی وجہ سے ہیٹ ویو سے ہلاکتوں کی درست تعداد معلوم کرنا مشکل ہوگیا ہے لیکن بعض طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے باعث مختلف امراض میں مبتلا ہوکر 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
کراچی میں شدید گرمی کے دوران تمام علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے، متعدد علاقوں میں رات 2 بجے کے بعد غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول بن گئی ہے مگر کے ای مافیا ریکوری کے نام پر کراچی سے اربوں روپے وصول کررہی ہے، جس کی بدعنوانی اور دہشت گردی کے خلاف مقتدر قوتیں اقدام سے گریز کرتی ہیں کیونکہ یہ ادارہ سیاسی جماعتوں اور شخصیات کی فنڈنگ کرتا ہے، گزشتہ روز بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور متعدد مقامات پر احتجاج کیا، کورنگی، سہراب گوٹھ، داؤد چورنگی، گارڈن، نشتر روڈ کے مقامات پر بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہریوں کی جانب سے ٹائروں کو آگ لگا کر سڑکوں کو بند کیا گیا، جس سے ٹریفک کی روانی کافی دیر تک متاثر رہی۔