گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس میں فائرنگ اور دھماکے جاری ہیں جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقوں کو گھیرے میں لے لیا، مقامی ذرائع کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا ہے جس کے بعد سکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا، آپریشن کے دوران گوادر پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کردی، اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے سبب دہشت گردوں کا سکیورٹی کمپلیکس پر قبضے کا منصوبہ ناکام ہوگیا اور جوابی فائرنگ میں تمام آٹھ دہشت گرد مارے گئے، بلوچستان بھر میں فورسز کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے، ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ آدھے گھنٹے سے زائد تک جاری رہا، مقامی ذرائع کے مطابق گوادر شہر میں فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا، دس سے زائد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں، جائے وقوع سے دھواں بھی اٹھتا ہوا دکھائی دیا۔
پورٹ اتھارٹی کمپلیکس میں پورٹ اتھارٹی کے ملازمین کی فیملیز رہائش پذیر ہیں جبکہ سرکاری اداروں کے دفاتر بھی واقع ہیں، عینی شاہدین کے مطابق کمپلیکس سے مسلسل فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں آ رہی ہیں، مقامی افراد کے مطابق چار سے پانچ دھماکوں کی آواز سنائی دی گئی ہے اور علاقے سے دھواں اُٹھ رہا ہے، گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تعداد تاحال معلوم نہیں ہو سکی، سکیورٹی ذرائع دعویٰ کررہے ہیں کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں بلوچستان لبریشن آرمی کے مسلح افراد ملوث تھے، اس سے تحریک طالابن پاکستان نے شمالی وزیرستان کے میر علی کے مقام پر ایک فوجی کمپلیلکس پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک لیفٹینٹ کرنل اور کپٹین سمیت 7 فوجی اہلکار شہید ہوئے تھے، بلوچستان میں بھی تحریک طالبان بلوچ علیحدگی پسندوں کیساتھ ملکر سکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث رہے ہیں۔