یمن کی مسلح افواج نے مقامی طور پر تیار کردہ ایک نئی خود کار زیر آب وہیکل کی نقاب کشائی کی ہے، جس سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمن کے بحری یونٹوں کی جنگی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، نئی زیر آب وہیکل جسے القاریہ (آفت) کا نام دیا گیا ہے کامیاب تجربہ کیا گیا، اتوار کو بحیرہ احمر میں ایک بحری مشق کے دوران نئی خودکش اے یو وی(وہیکل) سمندری سلامتی کے خطرات کے پیش نظر یمن کی فوجی طاقت کو مضبوط کرے گی اور ملک کو اپنے علاقائی پانیوں کی بہتر حفاظت کو یقینی بنائے گی، زیر آب خود کار وہیکل یمنی بحری یونٹوں کو مزید درست کارروائیاں کرنے کے قابل بنائے گا، خود کار زیر آب گاڑی کی نقاب کشائی سے دشمنوں کو واضح طور پر ایک مضبوط سیاسی اور فوجی پیغام جاتا ہے کہ یمنی افواج مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا جواب دینے سے دریغ نہیں کرئے گی، مہینوں پہلے یمنی مسلح افواج نے یمن کے ساحل سے امریکی بحریہ کی آر ای ایم یو ایس 600 خود مختار زیر آب خودکار وہیکل قبضے میں لے لیں، بعض اطلاعات کے مطابق یمنی فوجی ماہرین اور انجینئر اس آلے کا مطالعہ کر رہے تھے۔
یمن کی تیار کردہ درمیانے سائز کا آر ای ایم یو ایس 5600 ناٹس (9.3 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے اور اس کی 3 ناٹس (5.6 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی معیاری سفر کی رفتار پر 70 گھنٹے تک جاری رکھ سکتا ہے، یمنیوں نے اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطین کی جدوجہد کی کھلی حمایت کا اعلان کیا ہے، یمنی مسلح افواج نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے حملے بند نہیں کریں گے جب تک کہ غزہ میں اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیاں ختم نہیں ہو جاتیں۔