یمن کی مزاحمتی فورسز تحریک انصار اللہ نے اسرائیل کے شہر تل ابیب پر ڈرون حملہ کیا ہے اور اس کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جس میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 10 زخمی ہو گئے، یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہماری فورسز نے اسرائیل کے زیر قبضہ عرب سرزمین پر اُس کے دارلحکومت تل ابیب کو بغیر پائیلٹ کے طیارے سے نشانہ بنایا ہے، میجر جنرل یحییٰ سریع نے کہا کہ یمنی فورسز نے اس حملے کیلئے جدید ترین اور نیا ڈرون استعمال کیا ہے جو انٹرسیپٹر سسٹمز کو نظرانداز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ریڈار پر نظر نہیں آتا، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شہر میں امریکی سفارت خانے کے قریب ہونے والے بڑے دھماکے کی تحقیقات شروع کردی ہے اور اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ ملک کے فضائی دفاعی نظام کو فضائی ہدف کو روکنے کیلئے کیوں فعال نہیں کیا گیا، ایک فوجی اہلکار نے پڑتال کے بعد صحافیوں کو بریفنگ میں بتایا کہ ہم ایک بغیر پائیلٹ کے طیارے ڈرون کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو بڑے فاصلے سے پرواز کرکے تل ابیب پہنچا، ہم ابھی اس پوزیشن میں نہیں کہ غلطی کہاں ہوئی ہمارا فضائی دفاعی نظام کس طرح ناکام ہوا لہذا تمام امکانات کو مد نظر رکھا جارہا ہے، یہ اسرائیل کی سلامتی کا مسئلہ ہے ہم ہر زاویہ سے غور کررہے ہیں
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کی فضائیہ نے ملک کے آسمانوں کی حفاظت کے لئے فضائی گشت بڑھا دیا ہے، اس کامیاب حملے کے بعد اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے جوابی کارروائی کا اعلان کیا ہے، اسرائیلی آرمی ریڈیو نے گیلنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے شخص کے ساتھ اسکور طے کریں گے جو اسرائیلی ریاست کو نقصان پہنچاتا ہے یا اس کے خلاف دہشت گردی کی ہدایت کرتا ہے، گیلنٹ نے ایران کا نام لینے سے گریز کیا جو اسکے خوف کی عکاسی کرتا ہے، اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے قریب ایک اپارٹمنٹ سے ایک شخص کی لاش ملی ہے اور اس کے حالات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، دھماکے کی جگہ کی فوٹیج میں ٹوٹے ہوئے شیشے کو فٹ پاتھوں پر بکھرے ہوئے دکھایا گیا جب وہاں حملے کے بعد ہجوم جمع ہوگیا جو حملے کا نشانہ بننے والی عمارتکو دیکھ رہا تھا، پولیس نے حملے کی سائٹ کو سیل کر دیا گیا تھا۔