یمنی فوج کا کہنا ہے مقبوضہ فلسطین میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیل جانے والے ایک مال بردار بحری جہاز اور اسرائیلی حمایت کیلئے موجود امریکی جنگی جہازوں کو میزائلز اور خودکش درونز سے نشانہ بنایا ہے، یمن کی حکومت نے ایک اور مرتبہ باور کرایا ہے کہ جب تک غزہ میں امریکی حمایت سے ہونے والی فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہیں ہوجاتی اس طرح کے حملے جاری رہیں گے،یاد رہے کہ امریکہ اور برطانئیہ نے اسرائیل کی طرف جانے والے مال بردار بحری جہازوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بحیرہ احمر میں اپنی بحری قوت کا مظاہرہ کیا اور یمن پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اس کے باوجود یمن کی بحریہ اور میزائل فورسز امریکی جہازوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں, دوسری طرف امریکی بحریہ نے بحیرہ احمر میں یمن کی جانب سے فائر کیے گئے 15 ڈرونز کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے، امریکی سنٹرل کمانڈ کے مطابق امریکہ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں صبح 4 بجے سے صبح 6:30 کے درمیان کیے گئے بڑے پیمانے پر حملے کا جواب دے رہا ہے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے ہفتے کے روز ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ یمنی فورسز نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ایک مال بردار بحری جہاز اور متعدد امریکی جنگی جہازوں کو میزائلز اور 37 خودکش ڈرونز کے ذریعے تباہ ، حملوں کا نشانہ بنایا ہے، یمنی فورسز نے جامہ منصوبہ بندی کیساتھ پہلے خلیج عدن میں آپریشن شروع کیا اور 37 خودکش ڈرونز سے امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا جبکہ دوسرا آپریش بحیریہ احمر میں اسرائیل جانے والے مال بردار بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے، اس سے قبل ہفتے کے روز، اعلیٰ یمنی اہلکار محمد علی الحوثی نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکی بحری قوت کی موجودگی کا جواب دیا جاتا رہے گا اور یمن امریکہ کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا، اُنھوں نے سوشل میڈیا پر عربی زبان میں ایک پوسٹ میں لکھا یمن کی مسلح افواج امریکی بحری جہازوں پر طیاروں کے ٹیک آف یا لینڈنگ کے دوران ان خامیوں کے بارے میں جانتی ہے جن کا فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے، یاد رہے کہ جمعرات کو ہفتہ وار ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے یمن کے انصار اللہ کے رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا اصل مجرم امریکہ ہے اور اِن جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی باعث شرم ہے۔