یمنی فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے اسرائیلی فوجی اڈے کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے، یمن کی عوامی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہ میزائل اسرائیل کے زیر قبضہ تل ابیب کے علاقے یافو کے مشرق میں واقع فوجی اڈے پر گرا، یمن کے فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے کہا کہ میزائل امریکی اور اسرائیلی دونوں دفاعی نظاموں کو نظرانداز کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف تک پہنچ گیا، انہوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج فلسطین اور لبنان کے مظلوم عوام اور فلسطینیوں اور لبنانی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت میں آپریشن جاری رکھے گی، انہوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف اس وقت تک فوجی کارروائیاں جاری رکھے گی جب تک وہ غزہ اور لبنان پر وحشیانہ جارحیت اور غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کردیتا، یمنی مسلح افواج نے اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی علاقوں کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر سینکڑوں میزائل حملے کیے ہیں، یمنی فورسز نے ایک سے زائد مرتبہ برطانوی اور امریکی مالبردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا، جس کے جواب میں امریکہ نے بی 2 بمبار طیاروں سے یمن کے دارالحکومت صنعاء پربمباری کی تھی جس میں متعدد شہری جاں بحق ہوگئے۔
دوسری طرف ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد قالیباف نے اسلامی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے کیلئے ہم آہنگی سے کام کریں اور اسرائیل کا مکمل معاشی بائیکاٹ اور غاصب ریاست کی اہم لائف لائنز کو ختم کرنے کے لئے کام کریں، محمد باقر قالیباف نے منگل کے روز اسلامی ممالک کے سفیروں کے ساتھ ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جرائم کی مذمت کے لئے بین الاقوامی راستوں سے فائدہ اٹھائیں، اسلامی ممالک کو صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت اور جنگ بندی کے نفاذ کے لئے بین الاقوامی راستوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہم آہنگی سے کام کرنا چاہیے، ہمیں اقتصادی پابندیاں لگانے اور غاصب حکومت کی اہم لائف لائنز کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، واضح رہے کہ ترکی اور متحدہ عرب امارات اسرائیل کی تیل کی ضروریات فلسطینیوں اور لبنانیوں کی نسل کشی کے باوجود پوری کررہے ہیں جبکہ سعودی عرب نے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔