یمنی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک کی بحری یونٹوں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جارحیت کے خلاف بحری مہم جاری رکھتے ہوئے اسرائیل سے منسلک دو بحری جہازوں پر الگ الگ حملے کیے ہیں، جمعرات کی شام یمنی دارالحکومت صنعاء سے براہ راست نشر ہونے والی ٹیلی ویژن ہر خطاب کے دوران بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساریع نے اعلان کیا کہ یمنی فورسز نے سونیون آئل ٹینکر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بحیرہ احمر کے پانیوں میں پہنچا، انہوں نے مزید کہا کہ جہاز کو بالکل ٹھیک نشانہ بنایا گیا تھا اور اب اس کے غرق ہونے کا قوی امکان ہے، یمنی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ سوونین آئل ٹینکر اس کمپنی سے تعلق رکھتا ہے جو اسرائیل کو تیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ایک معاہدئ سے جڑی ہوئی ہے اور اس نے یمن جی جانب سے اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی بندرگاہوں پر داخلے پر پابندی کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے، یورپی یونین کے بحیرہ احمر کے بحری مشن نے جمعرات کو تصدیق کی کہ یونانی پرچم والے آئل ٹینکر کو بحیرہ احمر میں حملے کے بعد اس کے عملے کو جہاز سے بحفاظت نکال لیا گیا، بدھ کے روز یمن کے اسٹریٹجک مغربی بندرگاہی شہر الحدیدہ کے قریب متعدد پروجیکٹائلوں کے ذریعے سونین کو نشانہ بنایا گیا، یہ ایتھنز میں قائم ڈیلٹا ٹینکرز کے ذریعے چلایا جانے والا تیسرا بحری جہاز تھا جس پر رواں ماہ بحیرہ احمر میں حملہ کیا گیا تھا۔
ڈیلٹا ٹینکرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے سے جہاز میں آگ لگ گئی جسے عملے نے بجھا دیا مگر وہ اپنی منزل تک پہنچنے کے قابل نہیں ہے، یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) ایجنسی نے بدھ کے روز کہا کہ حملے کے نتیجے میں انجن کی طاقت ختم ہو گئی، یو کے ایم ٹی او نے جمعرات کو بتایا کہ جہاز کے تمام عملے کو نکال لیا گیا ہے، میری ٹائم سکیورٹی کے ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ جہاز اب یمن اور اریٹیریا کے درمیان سطح آب پر موجود ہے، دوسری کارروائی کے حوالے سے یمنی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نارتھ ونڈ نامی جہاز جوکہ اسرائیل کی برآمدات اور درآمدات سے مربوط کمپنیوں سے وابستہ ہے، خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں عین اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب اُس نے اسرائیل کے خلاف یمنی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی، یو کے ایم ٹی او کے مطابق ایس ڈبلیو نارتھ ونڈ جہاز نے اپنے قریب ایک دھماکے کی اطلاع دی جس نے یمن کی بندرگاہ عدن سے ناٹیکل میل جنوب میں جنگی کشتی کیساتھ تصادم کے بعد معمولی نقصان پہنچایا، ساریع نے اس بات پر زور دیا کہ یمنی افواج اس وقت تک اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی جب تک اسرائیلی حکومت غزہ کا محاصرہ جاری رکھے گی۔