اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے اسٹریٹجک مغربی صوبے الحدیدہ پر فضائی حملے کئے ہیں، یاد رہے کہ اس سے قبل یمنی فوج نے تل ابیب پر مسلح اور غیر مسلح ڈرونز سے حملہ کیا جبکہ دیگر ڈرونز سے پمفلٹ پھینکے گئے جس میں غاصب حکومت کے دارالحکومت کے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ شہر خالی کردیں کیونکہ یمنی فورسز اس شہر پر بڑے حملے کا فیصلہ کرچکے ہیں واضح رہے تل ابیب پر یمن کے ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے الحدیدہ بندرگاہ میں فوجی اہداف پر حملہ کیا، انہوں نے کہا کہ یہ فضائی حملے حالیہ مہینوں میں اسرائیل کے خلاف یمن کے سینکڑوں حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے، یمن کے المسیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ حملے میں حدیدہ شہر کی بندرگاہ میں ایندھن کے ذخیرہ کو نشانہ بنایا گیا، جس سے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی، حدیدہ بندرگاہ سے تیل برآمد کیا جاتا ہے لیکن یہ یمن کیلئے شہری سامان اور انسانی امداد کیلئے ایک اہم راستہ ہے۔
ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے مزید بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں متعدد افراد شہید ہوئے ہیں، یمن کی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک وحشیانہ اسرائیلی جارحیت نے الحدیدہ میں شہری عمارتوں، تیل کی تنصیبات اور پاور اسٹیشن کو نشانہ بنایا ہے، جس کا مقصد یمن پر غزہ کی حمایت بند کرنے کیلئے دباؤ ڈالنا ہے لیکن یہ حملہ صرف ایک ہی وقت میں ہوگا، انصار اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر حملے کا جواب کسی بھی وقت دیا جائے گا اسرائیل اس کیلئے تیار ہے، ہمارے عزم، استقامت، تسلسل میں اضافہ کریں، امریکہ اور برطانیہ نومبر سے اب تک یمن میں سینکڑوں اہداف کو نشانہ بنا چکے ہیں اور کئی مہینوں سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ انٹیلی جنس اطلاعات کا تبادلہ کر رہے ہیں، یاد رہے یمنی ڈرون نے جمعہ کو علی الصبح تل ابیب میں امریکی قونصل خانے کے قریب ایک علاقے کو نشانہ بنایا جس سے ایک شخص ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے کیونکہ اسرائیلی فضائی دفاع ڈرون کو روکنے میں ناکام رہا۔