یمن کے ایک فوجی ذریعے نے عرب نیوز چینل المیادین کو بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ کے مشترکہ فضائی حملوں کے ذریعے یمن کی عسکری قوت کو نشانہ بنانے میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے ہیں اور یمن اپنی فوجی صلاحیتوں کو غزہ اور لبنان کے لوگوں کیلئے استعمال کرتا رہے گا، اس سے قبل امریکہ محکمہ جنگ پینٹاگون نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی بی 2 بمبار طیاروں نے اسلحہ سازی کی تنصیبات کو نقصان پہنچایا ہے، آزاد میڈیا ذرائع کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بعض سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور ایک گودام میں آگ لگی ہے جوکہ وزارت دفاع کے زیر استعمال رہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ حملوں میں بی 2 اسٹیلتھ بمباروں کا استعمال امریکی فوج کے خوف کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں یمنی فورسز نے امریکا کے جدید ترین ایم کیو 9 ڈرونز کو یمنی فضائی حدود میں گرا چکی ہے، یمنی فوج نے مزید کہا کہ یمن پر حملے مزاحمتی تنظیم انصار اللہ تحریک کو غزہ اور لبنان کی حمایت روکنے پر مجبور کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے، صنعاء حکومت کے نائب وزیر اطلاعات نصرالدین عامر نے امریکی اور برطانوی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے فلسطین اور لبنان کے بارے میں یمنی قوم کا موقف تبدیل نہیں ہوگا، صنعاء حکومت کے نائب وزیر اطلاعات نصرالدین عامر نے زور دے کر کہا کہ امریکہ یمن کے خلاف صبح سویرے جارحیت کی قیمت ادا کرے گا۔
انصار اللہ کے پولیٹیکل بیورو کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تصدیق کرتے ہیں کہ امریکی جارحیت بغیر کسی ردعمل کے گزرے گی، اس سے قبل منگل کو امریکی اور برطانوی افواج نے مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ کے ضلع اللوحیہ پر چار فضائی حملے کیے تھے، جبکہ ایک زور قبل بھی امریکی فضائیہ نے مغربی الحدیدہ کے الصلیف ضلع پر دو فضائی حملے کیے تھے، یمنی فورسز نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جدوجہد کی کھلی حمایت کا اعلان کیا ہے، یمنی مسلح افواج نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے حملے بند نہیں کریں گے جب تک غزہ میں اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیاں ختم نہیں ہو جاتیں، اب تک اسرائیل غزہ میں کم از کم 42,409 فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 99,153 دیگر زخمی ہو چکے ہیں، غاصب حکومت نے پچھلے ایک سال کے دوران لبنان کے خلاف اپنے مہلک حملوں کو بھی تیز کر دیا ہے، جس میں 2,300 لبنانی افراد شہید ہو چکے ہیں۔