دنیا بھر کی طرح اسلامی ملک ایران میں بھی شیطان پرست گروہ کی عالمی سطح پر سرپرستی کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں لاکھوں ڈالر ماہانہ بنیادوں پر خرچ کرکے غیرمسلموں کے علاوہ مسلمان خاندانوں کے بعض افراد کو شیطان پرستی پر راغب کیا گیا ہے، ایران کی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ اس نے دارالحکومت تہران کے مغرب میں شیطان پرستی کو فروغ دینے کے الزام میں 250 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا، جن میں تین غیر ملکی بھی شامل ہیں، ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا نے پولیس انفارمیشن سینٹر حوالے سے بتایا کہ پولیس نے شیطانی نیٹ ورک کے ارکان کی شناخت، ان کے خاتمے اور وسیع پیمانے پر گرفتاری کا اعلان کیا ہے، بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے 146 مرد اور 115 خواتین کو گرفتار کیا جو اپنے کپڑوں، سر، چہرے اور بالوں پر شیطانیت کے علامات، نشانات اور اشاروں کے ساتھ ناپسندیدہ اور فحش حالت میں تھے، جمعرات کی شب تہران کے مغرب میں شہریار سٹی میں پولیس آپریشن کے دوران 3 یورپی شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا، پولیس نے بیان میں مزید کہا کہ چھاپے کے دوران 73 گاڑیوں کے ساتھ شیطانیت کی علامتیں، منشیات، شراب اور نفسیاتی مادے ضبط کیے گئے۔
ایران میں شیطان پرست اجتماعات پر چھاپے غیر معمولی ہیں کیونکہ اس ملک کی واضح اکثریت مسلمان ہے، طاغوتی طاقتیں ایران کے بڑے شہروں کی نوجوان نسل کو منشیات کا عادی اور باطل نظریات کے فروغ کیلئے لاکھوں ڈالر خرچ کررہی ہیں ایران میں شراب نوشی اور فروخت پر مکمل پابندی ہے، تاہم ترکی اور آذربائیجان سے شراب کی اسمگلنگ کی جاتی ہے، یاد رہے کہ جولائی 2009 میں، پولیس نے شمال مغربی صوبے اردبیل میں شیطان کی عبادت کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا، اسی سال مئی میں، ایرانی میڈیا نے بتایا تھا کہ جنوبی شہر شیراز میں چھاپے کے دوران 104 شیطان پرستوں کو گرفتار کیا گیا، جہاں لوگ مبینہ طور پر شراب پی رہے تھے اور خون چوس رہے تھے، ایران میں غیر مسلموں کے علاوہ بعض ایرانی مسلمان فیملی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں بھی اس قبح عمل میں شریک ہیں۔