اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی میں رفح اور اس کے مضافاتی علاقوں پر گولہ باری کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 45 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، انہی علاقوں میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے عسکریت پسندوں کے مابین دو بدو لڑائی بھی جاری ہے، مقامی فلسطینی باشندوں کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل رفح پر مکمل قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، غزہ میں رفح کا علاقہ مصر کی سرحد سے متصل ہے اور مئی کے اوائل سے یہ علاقہ اسرائیلی حملوں کا مرکزی ہدف بنا ہوا ہے، اسرائیلی ٹینک رفح کے مغربی اور شمالی حصوں میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز پہلے ہی رفح کے مشرقی، جنوبی اور مرکزی حصے پر قبضہ کر چکی ہیں، اسرائیلی فورسز جنگی طیاروں، ٹینکوں اور ساحل پر کھڑے جنگی بحری جہازوں کے ذریعے بمباری کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ اس شہر سے مزید فلسطینی شہری محفوظ مقامات پر ہجرت کررہے ہیں، چند ماہ پہلے زیادہ تر فلسطینی غزہ کے دیگر علاقوں سے جان بچا کر یہاں آئے تھے، تب عالمی برادری اور جارح اسرائیل نے رفح کو سیف زون قرار دیکر فلسطینیوں کو خیمہ بستی بنانے پر مجبور کردیا تھا اور اب وہ اب یہاں سے بھی ہجرت پر مجبور ہیں۔
غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مغربی رفح میں کم از کم 25 افراد شہید اور 50 زخمی ہو گئے، مقامی فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ ٹینک کا ایک گولہ بے گھر ہونے والے خاندانوں کے ایک خیمے پر گرا جس سے سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا، اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس سے قبل اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی افواج رفح کے علاقے میں درست انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیاں کر رہی ہیں، اسرائیل کے مطابق اس علاقے میں سرنگیں موجود ہیں اور اس کے فوجی حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ بہت قریب سے لڑائی میں مصروف ہیں۔